کابل: امارت اسلامیہ افغانستان کے نائب وزیر اطلاعات ذبیح اللہ مجاہد نے امدادی سامان لانے والے ٹرک سے پاکستانی پرچم اتارنے والے طالب کو گرفتار کرنے کا اعلان کیا ہے ، انہوں نے کہا ہے کہ اس واقعے پر ہم افسردہ ہیں اور برادر اسلامی ملک سے معذرت خواہ ہیں۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق طالبان کے نائب وزیر اطلاعات ذبیح اللہ مجاہد نے امدادی ٹرک سے پاکستان کا پرچم اتارنے کے واقعے پر پاکستانی عوام کے جذبات کو ٹھیس پہنچنے پر معذرت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس واقعے پر امارت اسلامیہ کی پوری کابینہ افسردہ ہے۔
نائب وزیر اطلاعات ذبیح اللہ مجاہد نے یہ بھی بتایا کہ امدادی ٹرک سے پاکستانی پرچم اتارنے والے طالب کو غیر مسلح کرکے گرفتار کرلیا گیا ہے اور طالبان عدالت کے ذریعے سزا بھی دی جائے گی۔
جس کے بعد سماجی رابطے کی ویب سائٹس پر وائرل ہونے والی ویڈیو میں ایک مسلح طالب کو امدادی ٹرک سے پاکستانی پرچم کو اتارتے اور طالب سمیت کئی شہریوں کوپرچم پھاڑنے یا لانے کا ارادہ ظاہر کرتے دیکھا گیا تھا۔
Taliban foot soldiers in this video removing Pakistan's flags from trucks carrying aid supplies for Afghanistan #Taliban pic.twitter.com/YelHBHxNYL
— Murtaza Ali Shah (@MurtazaViews) September 21, 2021
واضح رہے کہ اتوار کو پاکستان نے انسانی ہمدردی کی بنیاد پر ضروری اشیائے خورونوش سے لدے 17 کنٹینر ٹرک افغانستان میں طالبان کی نو تشکیل شدہ حکومت کو عطیہ کیے تھے۔
طورخم سرحد پر امدادی اشیا افغان طالبان کے حوالے کرنے کی تقریب بھی منعقد ہوئی تھی۔ جس میں پاک افغان تعاون فورم کے چیئرمین حبیب اللہ خان نے دیگر پاکستانی عہدیداران کے ہمراہ سامان سے لدے کنٹینرز طالبان رہنما مولوی مبارز افغانی کے حوالے کیے۔
تقریب سے خطاب میں حبیب اللہ خان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی جانب سے جذبہ خیر سگالی کا مظاہرہ ایسے وقت میں کیا گیا جب جنگ زدہ اور غربت کے شکار افغانستان کے عوام کو اس طرح کی مدد کی بہت زیادہ ضرورت ہے۔
یہ بھی پڑھیں : مردان:طالبہ نے میٹرک کے امتحان میں 100 فیصد نمبر حاصل کرکے ریکارڈ قائم کردیا