لاک ڈاؤن میں مزید سختی

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

ملک میں کورونا وائرس کی صورتحال مزید بگڑنے کی وجہ سے حکومت سخت ضابطوں پر غور کر رہی ہے، بڑے پیمانے پر نقل و حرکت پر پابندی لگانے کی تیاریاں کی جارہی ہیں کیونکہ عید کی تعطیلات کے دوران لوگ اپنے آبائی علاقوں کوجاتے ہیں۔

حالیہ اقدام میں حکومت نے اندرون ملک سفر کو صرف 20 فیصد تک محدود رکھنے کا فیصلہ کیا ہے،اس کا مطلب یہ ہے کہ موجودہ صورتحال کی وجہ سے اندرون ملک جانے والی بیشتر پروازوں پر پابندی ہوگی جبکہ زمینی سفر پر اس سے پہلے ہی پابندی عائد کی جاچکی ہے۔ عالمی سطح پر کورونا کاپھیلاؤ جارہی ہے اور پاکستان میں عید کی چھٹیوں کے دوران تمام سیاحتی مقامات بھی بند کردیئے گئے ہیں۔

حکومت کورونا کے پھیلاؤ کی وجہ سے پریشانی کا شکار ہے اور موجودہ صورتحال میں صحت کا نظام بری طرح متاثر ہوا ہے اور شعبہ صحت سے متعلقہ حکام نے انکشاف کیا ہے کہ برازیل اور جنوبی افریقی ساختہ کورونا کے کیسز بھی سامنے آرہے ہیں، یہ ایک تشویشناک صورتحال ہے جس سے فوری طور پر نمٹنے کی ضرورت ہے وگرنہ حالات مزید خراب ہوسکتے ہیں۔

پاکستان نے اب تک چین سے زیادہ کورونا ویکسین حاصل کرنے کی کوشش ہیں اور جلد مزید ویکسین ملنے کا امکان ہے جبکہ ملک میں ویکسین لگانے کی مہم میں تیزی سے کام جاری ہے لیکن ابھی تک صرف 20 لاکھ لوگوں کو ہی ٹیکے لگائے گئے ہیں۔ پاکستان اپنی آبادی کو ویکسین لگانے کے لئے سپلائی کے حصول کے لئے کوشاں ہے ۔

پاکستان کے پاس وینٹیلیٹرز محدود ہیں اور آکسیجن کی فراہمی بہت کم ہے۔ پنجاب کے اسپتالوں میں  کورونا کے مریضوں کیلئے مختص بسترتقریباً مکمل طور پر بھرچکے ہیں، کئی شہریوں میں70 فیصد سے زیادہ وینٹیلیٹرز اور آکسیجن بستروں پر بھی مریض موجود ہیں۔ 5000 سے زیادہ افراد تشویشناک حالت میں ہیں۔

حکومت نے کورونا وائرس سے بچاؤ کیلئے اقدامات پر عملدرآمد کیلئے 16 بڑے شہروں میں پاک فوج کو تعینات کردیا ہے تاکہ انتظامی اداروں کی مدد کی جاسکے۔

رمضان کے مقدس مہینے کے دوران عوام کو معاشرتی فاصلے، ماسک پہننے اور احتیاطی تدابیر سے متعلق مشوروں پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ ایس او پیز پرعملدرآمدمیں ناکامی سے پاکستان کے حالات بھارت جیسے ہی نظر آئیں گے جس کو سنبھالنے میں ہم یقینی طور پر قاصر ہوں گے۔

Related Posts