اسلام آباد: نائب صدر پیپلز پارٹی سینیٹر شیری رحمان کا کہنا ہے کہ حکومت پر عدم اعتماد کے باعث اسٹاک مارکیٹ مسلسل نیچے آرہی ہے، ڈالر 171 روپے کا ہو گیا،جب اندرونی بحران ہوگا اور قرضے دوگنا ہو کر 39.9 ٹریلین روپے ہونگے تو اعتماد کیسے پیدا ہوگا؟
سینیٹر شیری رحمان نے کہا کہ حکومت واشنگٹن میں آئی ایم ایف کے ساتھ بات چیت شروع کررہی ہے،اندورنی بحرانی صورتحال میں پاکستان کو کون سنجیدہ لے گا؟ حکومت پر عدم اعتماد کی وجہ سے اسٹاک مارکیٹ گر رہی ہے، ڈالر 171 روپے کا ہو گیا۔
شیری رحمان نے کہا کہ پیپلز پارٹی کے دور میں بیرونی قرضے 15.3 ٹریلین تھے، اس حکومت میں ہر پاکستانی 1 لاکھ 75 ہزار کا مقروض ہے۔قرضے دو گنا ہو کر 39 اعشاریہ 9 ٹریلین روپے تک جا پہنچے ہیں۔ حکومت کی معاشی پالیسیاں تباہ کن ہیں۔
پیپلز پارٹی رہنما شیری رحمان نے کہا کہ اندرونی بحران، قرضوں اور تباہ کن پالیسیوں سے معیشت کیسے ٹھیک ہوگی؟ بیرونی قرضوں اور افراط زر میں اضافے سے فائدہ صرف تباہی سرکار کے دوست احباب اٹھائیں گے۔
انہوں نے کہاکہ آئی ایم ایف نے بجلی کے نرخوں اور ٹیکسوں میں مزید اضافے کا مطالبہ کیا ہے، پاکستان سب سے زیادہ بیرونی قرضوں کے بوجھ میں دبے ہوئے 10 ممالک میں شامل ہے۔پی ٹی آئی کی تباہ کن معاشی پالیسیوں سے نجات حاصل کرنا وقت کی ضرورت ہے۔
مزیدپڑھیں: پی ٹی آئی حکومت قومی معاملات کے انتظامی امورمیں بھی نااہل ثابت ہوئی، شہبازشریف