میڈیا کو محکوم کی بجائے مضبوط بنایا جائے

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

پاکستان میں  حالیہ برسوں بڑے پیمانے پر تبدیلیوں کے باوجود میڈیا کی آزادی آج بھی زوال پذیر ہے۔ پاکستان کو آج بھی صحافیوں کے لئے تشدد اور دھمکیوں کے مختلف واقعات کی وجہ سے دنیا کے سب سے خطرناک ممالک میں سے ایک قرار دیا جاتا ہے۔

پاکستان میں گزشتہ روز بھی ایک افسوسناک واقعہ پیش آیا جب ایک نامور صحافی کو اسلام آباد سے اغوا کیا گیا ، مطیع اللہ جان عدلیہ کے خلاف ریمارکس پرتوہین عدالت کے مقدمے کا سامنا کررہے تھے لیکن جج نے کہا کہ ٹویٹ اعلیٰ عدالتوں کے امیج کو خراب کرنے کے لئے کافی نہیں ہے پھر بھی ایسا لگتا ہے کہ کچھ عناصر نے انہیں ڈرانے کی کوشش کی۔

سی سی ٹی وی فوٹیج سامنے آنے کے بعد معاملہ نے شدت اختیار کی اور حکومت کو بھی اس واقعہ کا نوٹس لینا پڑا اور مطیع اللہ جان کی بازیابی کیلئے کوششیں کرنا پڑیں اسلام آباد ہائیکورٹ نے انہیں ایک دن کے اندر پیش کرنے کا حکم دیا تھا ،صحافتی برادری کے شدید دباؤ کی وجہ سے انہیں راتوں رات رہا کردیا گیا۔

اس واقعے سے جمہوریت کی نازک حالت ایک بار پھر پوری طرح عیاں ہوگئی ہے، صحافتی حلقوں کا کہنا ہے کہ موجودہ دور حکومت میں اظہار رائے اور اظہار خیال کی آزادی کا خاتمہ ہوتا جارہا ہے۔ میڈیا نیوز رومز میں بے حد سیلف سینسرشپ چل رہی ہے جو میڈیا کی سالمیت اور صحافتی اقدار کو متاثر کررہی ہے۔

فریڈم نیٹ ورک کی ایک رپورٹ کے مطابق اسلام آباد صحافت کی مشق کرنے کا سب سے خطرناک مقام ہے۔ در حقیقت ملک میں کوئی بھی جگہ میڈیا پریکٹیشنرز کے لئے محفوظ نہیں ہے۔

اس سے بیرون ملک پاکستان کا تشخص کمزور ہوگیا ہے ، جمہوریت پر اعتماد کم ہوا ہے اور ہم ان ممالک کی فہرست میں شامل ہیں جہاں میڈیا کو دبایا جاتا ہے اور اختلاف رائے برداشت نہیں کیا جاتا ہے۔

وزیر اعظم پاکستان عمران خان کاکہنا ہے کہ میڈیا نہ صرف پاکستان میں آزاد ہے بلکہ وہ قابو سے باہر ہےجبکہ حکومت نے میڈیا میں مزید ریگولیشن کا اشارہ دیاہے ، میڈیا کو محکوم بنانے کی کوشش کے منفی نتائج برآمد ہوسکتے ہیں۔

تقریر ، اظہار رائے اور آزاد پریس جمہوری ملک کی خصوصیات ہیں، صحافیوں پرتشدداور دھمکیوں کا فائدہ کسی کو نہیں ہوگابلکہ اختلاف رائے کو روکنے اور میڈیا کی آزادی کو کم کرے گا، صحافت جمہوریت کا پانچواں ستون ہے، حکومت اور ریاستی کارکنوں کو میڈیا کو مضبوط بنانے کے لئے کام کرنا چاہئے۔

Related Posts