اسلام آباد: مقتول صحافی ارشد شریف کی والدہ نے جمعے کو اپنے بیٹے کی پوسٹ مارٹم رپورٹ کے لیے اسلام آباد ہائی کورٹ (آئی ایچ سی) سے رجوع کرلیا۔
ارشد شریف کی والدہ نے پوسٹ مارٹم رپورٹ کے لئے اپنے وکیل بیرسٹر شعیب رزاق کے توسط سے عدالت میں ایک درخواست دائر کی جس میں سیکریٹری داخلہ اور ایگزیکٹیو ڈائریکٹر پمز کو فریق بنایا گیا ہے۔
انہوں نے اپنے بیٹے کی پوسٹ مارٹم رپورٹ کی فراہمی میں تاخیر کے خلاف عدالت سے رجوع کیا اور کہا کہ لواحقین کے فوکل پرسن نے 3 نومبر کو انتظامیہ سے پوسٹ مارٹم رپورٹ طلب کی تھی لیکن انتظامیہ کی جانب سے انہیں بتایا گیا کہ ان کے پاس رپورٹ نہیں ہے۔
ارشد شریف کی والدہ نے درخواست میں یہ بھی کہا کہ پولیس اور پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (پمز) کی انتظامیہ نے انہیں رپورٹ فراہم کرنے سے انکار کردیاہے۔
انہوں نے تاکید کی کہ شفافیت کی ضمانت کے لیے انہیں ہر وقت اپ ڈیٹ رکھا جائے اور اپنی تشویش کا اظہار کیا کہ رپورٹ کو اس طرح تبدیل کیا جا سکتا ہے جس سے حقائق کو گمراہ کیا جائے۔ درخواست گزار کے مطابق اہل خانہ کو اندھیرے میں رکھا جا رہا ہے اور انہیں تشویش تھی کہ پوسٹ مارٹم رپورٹ میں تبدیلی کی جائے گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس مشکل وقت میں شہید کے اہل خانہ کو ایک محکمے سے دوسرے محکمے میں بلا کر ذلیل کیا جا رہا ہے۔
ارشد شریف کی والدہ کی جانب سے دائر کی گئی درخواست میں کہا گیا ہے کہ پٹیشنر کو شک ہے کہ حقائق مسخ کرنے کے لیے پوسٹ مارٹم رپورٹ میں رد وبدل کیا جا سکتا ہے، پورے عمل کو شفاف بنانے کے لیے ارشد شریف فیملی کو ہر لمحہ آگاہ رکھا جائے۔بغیر کسی تھرڈ پارٹی کی مداخلت کے پورے عمل کو آگے بڑھانے کی ہدایت کی جائے۔
مزید پڑھیں:ارشد شریف کی والدہ کا چیف جسٹس کو خط، کمیشن بنانے کی استدعا
معروف صحافی ارشد شریف فیملی کے فوکل پرسن کو پورے عمل میں شامل کیا جائے، پوسٹ مارٹم رپورٹ ارشد شریف فیملی کو فراہم کی جائے اور بغیر اہل خانہ کی اجازت کے اسے پبلک نہ کیا جائے۔