مقبوضہ کشمیر کرفیو کا 130واں روز، مظلوم کشمیری گھروں میں محصور

مقبول خبریں

کالمز

Munir-Ahmed-OPED-768x768-1-750x750
روسی کے قومی دن کی خوبصورت تقریب
The Israel-U.S. nexus for State Terrorism
اسرائیل امریکا گٹھ جوڑ: ریاستی دہشت گردی کا عالمی ایجنڈا
zia
کیا اسرائیل 2040ء تک باقی رہ سکے گا؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوجی محاصرہ مسلسل129ویں روز بھی جاری رہا
مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوجی محاصرہ مسلسل129ویں روز بھی جاری رہا

سرینگر : مقبوضہ کشمیر میں آج مسلسل 130ویں روز بھی تاریخِ انسانی کا بد ترین کرفیو نافذ ہے جس کے باعث مظلوم کشمیری عوام اپنے گھروں میں محصور ہو کر رہ گئے ہیں۔ 

کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق مقبوضہ علاقے میں دفعہ 144کے تحت سخت پابندیاں نافذ ہیں ، چپے چپے پر لاکھوں بھارتی فوجی تعینات ہیں جبکہ انٹرنیٹ اورپری پیڈ موبائل فون سروسز بدستور معطل ہیں جسکے سبب معمولات زندگی بری طرح سے مفلوج ہیں ۔

لوگ غیر قانونی بھارتی قبضے اور مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کے 5اگست کے بھارتی حکومت کے غیر قانونی اور یکطرفہ اقدم کے خلاف اپنے غم و غصے کا اظہار کے لیے سول نافرمانی جاری رکھے ہوئے ہیں۔

دکانیں صرف صبح کے وقت چند گھنٹوں کیلئے کھولی جاتی ہیں تاکہ لوگ اشیائے ضروریہ خرید سکیں ۔ سکول اور دفاتر ویرانی کا منظر پیش کر رہے ہیں جبکہ سڑکوں پر پبلک ٹرانسپورٹ کم نظر آرہی ہے ۔

یاد رہے کہ اس سے قبل دنیا بھر کی500سے زائدخواتین کارکنوں، گروپوں اورتحریکوں سے وابستہ ارکان نے مقبوضہ کشمیر میں 5اگست سے جاری فوجی محاصرے کی شدید مذمت کی۔

کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق نئی دہلی میں  گزشتہ روز ایک مشترکہ بیان پر دستخط کرنے والی خواتین نے کہا کہ اتنے دن گزرجانے کے باوجود مقبوضہ کشمیر میں بہت سے لوگ پبلک سیفٹی ایکٹ جیسے کالے قانون کے تحت اب بھی انتظامیہ کی حراست میں ہیں۔

خواتین نے کہا کہ گرفتاری کی وجوہات اور دس سال کی عمر کے بچوں سمیت نوجوانوں کی ایک بڑی تعداد کے بارے میں ابھی تک کوئی معلومات نہیں۔ لوگوں کی بڑی تعداد کو مقبوضہ کشمیرسے باہر کی جیلوں میں منتقل کیاگیا ہے۔

مزید پڑھیں: 500سے زائدخواتین کی کشمیر میں فوجی محاصرے کی شدید مذمت

Related Posts