سراج الحق کا آئی پی پیز کے ساتھ عوام دشمن معاہدوں کیخلاف عدالت جانے کا اعلان

مقبول خبریں

کالمز

zia
برسوں ایران میں رہنے والی اسرائیلی جاسوس خاتون کی کہانی
Philippines, Pakistan, National Day, Dr. Emmanuel Fernandez, bilateral ties, diplomacy, climate change, development, peace, trade, education, cultural exchange, sustainable future, regional cooperation, Mabuhay, Filipino community, Islamabad celebration, soft power, South-South partnerships, innovation, resilience, post-colonial nations, mutual respect, global south
مشترکہ جدوجہد اور روشن مستقبل کی ایک خوبصورت تقریب
Munir-Ahmed-OPED-768x768-1-750x750
روسی کے قومی دن کی خوبصورت تقریب

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے بجلی بلوں میں اضافے اور آئی پی پیز کے ساتھ معاملات پر عدالت جانے کا اعلان کر دیا اور کہا کہ بجلی ہر گھر اور ہر انسان کا مسئلہ ہے، ہم بجلی 6 روپے 94 پیسے میں بناسکتے ہیں، پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن نے آئی پی پیز سے معاہدے کیے،اب خاموش رہنا جرم ہے۔

اسلام آباد میں جماعت اسلامی کے زیر اہتمام ہونے والی قومی توانائی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ ہمیں ان لوگوں کے چہرے عوام کے سامنے لانے ہیں جنہوں نے عوام کو ان مشکلات میں پھنسایا۔

یہ بھی پڑھیں:

پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کیساتھ مہنگائی میں بھی ہوشربا اضافہ

انہوں نے کہا کہ آئی پی پیز کو ہم پہلے غیر ملکی کمپنیوں کا سمجھتے رہے لیکن ان میں پاکستانی بھی ہیں، ہم ان پاکستانیوں کو ڈالر میں ادائیگیاں کرتے ہیں، ان ادائیگیوں کی کوئی تفصیل نہیں ملتی، ان آئی پی پیز معاہدوں کے حوالے سے ہم سپریم کورٹ جائیں گے۔

سراج الحق کا مزید کہنا تھا کہ ہم نے 24 کروڑ عوام کو مشکلات سے نکالنے کے لیے یہ کانفرنس منعقد کی، پہلے لوگ لکڑی یا مٹی کا تیل استعمال کرتے تھے اب وہ بھی میسر نہیں، جب سے بجلی کا استعمال شروع ہوا سب کی خواہش ہے اس سے گھر روشن ہو۔

امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ گزشتہ کچھ عرصہ میں جو بجلی نرخوں میں اضافہ ہوا، نفسیاتی بیماریوں میں بھی اضافہ ہوا، ہم نے اسمبلیوں اور سینیٹ میں یہ مسئلہ اٹھایا لیکن پارلیمنٹ میں جو بات ہوتی ہے وہ دیواروں سے ٹکرا کر واپس آنے والی بات ہوتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

جرمن فٹبالر نے خاندان سمیت اسلام قبول کرلیا

انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں روس سے سستا تیل ملنے کی خوشخبری سنائی گئی مگر وہ تیل معلوم نہیں کہاں چلا گیا؟، ایک صحافی نے نگراں وزیراعظم سے بجلی بل پر سوال کیا، وزیر اعظم نے کہا وہ بل کی قسط میں وصولی پر آئی ایم ایف سے بات کریں گے، یعنی یہ آقا سے پوچھے بغیر کچھ نہیں کر سکتے، یہاں آج یہ بھی معلوم ہوا کہ بل ادا کرنے والا 5 بجلی چوروں کا بل ادا کرتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ کوئلے کی ٹرانسپورٹیشن پر اپنے فائدے کے لئے بے تحاشہ خرچہ کیا جارہا ہے، یہ خرچہ ایک قسم کی معاشی دہشت گردی ہے جو انڈیا کے حملے سے بھی زیادہ خطرناک ہے۔

Related Posts