چین اور پاکستانی کمپنیاں مل کر الیکٹرک موٹر سائیکل اور رکشے بنائیں گے

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

کراچی: پاکستان میں نقل و حمل کے شعبے کی ترقی کے لیے چینی اور پاکستانی کمپنیوں کے مشترکہ منصوبے کے تحت الیکٹرک دو پہیوں اور تین پہیوں والی گاڑیوں جنہیں عام طور پر ملک میں رکشہ کہا جاتا ہے کی پیداوار شروع کی جائے گی، امید ہے کہ اس تعاون سے مقامی مارکیٹ میں مثبت تبدیلیاں آئیں گی، کاربن کے اخراج میں کمی آئے گی اور ماحول دوست نقل و حمل کے اختیارات کو فروغ ملے گا۔

چائنہ اکنامک نیٹ کے مطابق یہ جوائنٹ وینچر اپریل میں چینی الیکٹرک وہیکل مینوفیکچرر بینلنگ گروپ، چینی بیٹری مینوفیکچرر ڈونگ جن گروپ اور پاکستانی آٹو کمپنی کران گروپ نے قائم کیا تھا تاکہ پاکستانی مارکیٹ میں جدید الیکٹرک موبلٹی سلوشنز متعارف کرانے کے لیے اپنی مہارت سے فائدہ اٹھایا جاسکے۔

دو پہیوں اور تین پہیوں والی گاڑیاں پاکستان میں عوامی نقل و حمل کے لئے بڑے پیمانے پر استعمال ہوتی ہیں چائنہ اکنامک نیٹ کے مطابق کراچی کے قریب صنعتی زون میں واقع پیداواری سہولت کے ساتھ جوائنٹ وینچر پارٹنرز اس بات کو یقینی بنانے کے لیے پرعزم ہیں کہ پاکستان میں تیار ہونے والی الیکٹرک گاڑیاں بین الاقوامی معیار پر پورا اتریں۔

بیٹریاں برقی دو پہیوں اور تین پہیوں والی گاڑیوں کا ایک اہم جزو ہیں ، جو ان کی رینج ، کارکرد گی ، ماحولیاتی اثرات اور مجموعی استعمال کو متاثر کرتی ہیں۔ پاکستان میں الیکٹرک دو پہیوں اور تین پہیوں والی گاڑیوں کی ترقی روکنے کی سب سے اہم وجہ مقامی بیٹریوں کی محدود ٹیکنالوجی ہے۔بیٹریاں برقی دو پہیوں اور تین پہیوں والی گاڑیوں کا ایک اہم جزو ہیں، جو ان کی رینج، کارکردگی ، ماحولیاتی اثرات اور مجموعی استعمال کو متاثر کرتی ہیں۔

چائنہ اکنامک نیٹ کے مطابق پاکستان میں الیکٹرک دو پہیوں اور تین پہیوں والی گاڑیوں کی ترقی روکنے کی سب سے اہم وجہ مقامی بیٹریوں کی محدود ٹیکنالوجی ہے۔

مزید برآں، مشترکہ منصوبے کا مقصد سپلائی چین اور بعد از فروخت سروس نیٹ ورک کے قیام کے ذریعے مقامی برادریوں کے لئے روزگار کے مواقع پیدا کرنا ہے۔ ہو نے کہا کہ “تعاون کے عمل میں، ہم الیکٹرک دو پہیوں والی اور تین پہیوں والی گاڑیوں کی مینوفیکچرنگ ٹیکنالوجی کو پاکستان منتقل کرنا جاری رکھیں گے، اور آہستہ آہستہ مقامی پیداوار کا احساس کریں گے اور پارک میں آٹو پارٹس کمپنیوں کے ساتھ تعاون کو وسعت دیں گے۔

چائنہ اکنامک نیٹ کے مطابق انہوںنے کہا ہمیں یقین ہے کہ جیسے جیسے پیداواری سہولت آپریشنز کے لئے تیار ہے، پاکستانی صارفین صاف، موثر اور سستی نقل و حمل کے اختیارات کے ایک نئے دور کا انتظار کرسکتے ہیں۔ چین اور پاکستان کے مشترکہ منصوبے پاکستان میں شہری نقل و حرکت کے مستقبل کی تشکیل اور عالمی سطح پر پائیدار نقل و حمل کے لئے ایک مثبت مثال قائم کرنے میں اہم کردار ادا کریں گے۔

Related Posts