وفاق اپنے فیصلے مسلط نہیں کرسکتا،سندھ حکومت کا یکساں تعلیمی نصاب پر تحفظات کا اظہار

مقبول خبریں

کالمز

zia
کیا اسرائیل 2040ء تک باقی رہ سکے گا؟
zia
بربرا: پیرس کی شہزادی
"A Karachi Journalist's Heartfelt Plea to the Pakistan Army"
کراچی کے صحافی کی عسکری قیادت سے اپیل

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Sindh government expresses reservations over curriculum

کراچی:وزیر تعلیم سندھ سردار علی شاہ نے یکساں تعلیمی نصاب پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ وفاقی حکومت ہم پر اپنے فیصلے مسلط نہیں کرسکتی۔

اٹھارویں ترمیم کی روشنی میں ہمیں اپنا فیصلہ کرنے کا اختیار ہے، اردو اور انگریزی کے ساتھ اگر ہم سندھی پڑھانا چاہتے ہیں تو یہ ہمارا آئینی اور تاریخی حق ہے۔

اپنے جاری بیان میں وزیر تعلیم سندھ نے کہا کہ تعلیم مکمل صوبائی معاملہ ہے، نصاب بھی صوبے کا معاملہ ہے، یکساں نصاب کو من و عن رائج کرنے کی پوزیشن میں نہیں ہے۔

مزید پڑھیں:دہشتگرد کراچی کا امن تباہ کرنے کی سازشوں میں مصروف ہیں، سعید غنی

وفاقی حکومت ہم پر اپنے فیصلے مسلط نہیں کرسکتی، صوبوں کا اختیار ہے وہ یکساں نصاب قبول کریں یا نہ کریں، اٹھارویں ترمیم کی روشنی میں ہمیں یہ اختیار ہے ہم اپنا فیصلہ کریں۔

وفاقی وزیر شفقت محمود کہتے ہیں کہ یکساں نصاب پی ٹی آئی کے منشور کا حصہ ہے لیکن یہ آئین کا حصہ تو نہیں، پیپلزپارٹی جمہوری جماعت ہے آئین کی بالادستی پر یقین رکھتے ہیں۔

سندھ کی شرکت کے بغیر یہ قومی اور یکساں نصاب نہیں ہو سکتا، ہم آج بھی کہتے ہیں کہ یکساں نصاب کے سائنسی مضامین کی اچھی چیزیں قبول کر سکتے ہیں مگر سوشل اسٹیڈیز میں ہر صوبے کی اپنی تاریخ ،ثقافت اور ہیروز ہوتے ہیں۔

قومی ہیروز کل بھی ہمارے نصاب میں میں شامل تھے اور آج بھی ہیں، ہم اردو اور انگریزی کے ساتھ اگر سندھی پڑھانا چاہتے ہیں تو یہ ہمارا آئینی اور تاریخی حق ہے جس سے ہم دستبردار نہیں ہوں گے۔

Related Posts