کراچی : سندھ حکومت نےوزیراعظم کے 11 سو ارب روپے کسانوں کو اضافی ملنے والے بیان کو حقیقت کے برعکس قرار دیتے ہوئے ہوئے کہا ہے کہ وزیراعظم کا 11 سو ارب روپے کسانوں کو اضافی ملنے والا بیان حقیقت کے برعکس ہے، وفاقی حکومت کے مہیا کردہ اعداد و شماربھی اسکی نفی کرتے ہیں۔
صوبائی وزیر زراعت اسماعیل راہو نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت کے مطابق 2018 میں پانچ بڑے فصلوں پر کاشتکاروں کو 2079 ارب ملے، وفاقی حکومت کے مطابق اس سال کاشتکاروں کو 2708 ارب روپے ملے ہیں۔ اسماعیل راہو نے کہا کہ اگر ان اعداد و شمار کو مان بھی لیا جائے تو یہ 1100 نہیں بلکہ 629 ارب بنتے ہیں جو 30.52 فیصد اضافہ ہے۔
وزیراعظم نے جھوٹ بولا کہ کسانوں کو 11 سو ارب اضافی ملے ہیں لیکن وزیراعظم نے یہ نہیں بتایا کہ تین سالوں میں کاشتکاروں کے فصلوں کی پیداواری لاگت میں کتنا اضافہ ہوا ہے،صوبائی وزیر نے کہا کہ چوروں کی حکومت میں ڈی اے پی 24 سوروپےکی تھی جو اب 5800 کی ہوگئی ہے، یہ 142 فیصد اضافہ ہے۔
یوریا 1400 سو کی تھی جو 2200 روپے کی ہو چکی ہے، یہ 57 فیصد اضافہ ہے اور گندم کا بیج 18 سو کا تھا وہ گذشتہ سال 3800 تک جا پہنچا ، یعنی 111 فیصد بڑھ گیا۔
مزید پڑھیں:مسلط نااہل حکمرانوں کی وجہ سے پاکستانی کرنسی زوال کا شکار ہے،جام اکرام اللہ دھاریجو