حکومت نے جاتے جاتے بجلی صارفین پر 721 ارب روپے کا بوجھ ڈال دیا۔شیخ رشید

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

راولپنڈی: سابق وزیرِ داخلہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ حکومت نے جاتے جاتے بجلی صارفین پر 721ارب روپے کا بوجھ ڈال دیا ہے جبکہ نگراں وزیر اعظم کا نام ابھی لٹک رہا ہے۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں عوامی لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد نے کہا کہ آج اسمبلیوں کا آخری دن ہے اور حکومت جاتے جاتے 6 روپے مزید بنیادی یونٹ کے اضافے سے بجلی صارفین پر 721ارب کا بوجھ ڈال کے جا رہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

عوام کیلئے بُری خبر، واسا نے پانی کے بلوں میں 200 فیصد تک اضافہ کردیا

ٹوئٹر پیغام میں سابق وزیرِ داخلہ نے کہا کہ نگران وزیراعظم کا نام ابھی فضا میں لٹک رہا ہے، ایک دو روز میں زمین پر اتر آئے گا۔ کیونکہ یہ لوگ عوام میں جانے کے قابل نہیں ہیں اس لیے مردم شماری کے نام پرتاخیر ی حربے استعمال کر رہے ہیں۔

پیغام میں شیخ رشید احمد نے کہا کہ آئین میں 90 دن کے اندر انتخابات کی گنجائش ہے۔ نئی مردم شماری کے بعد الیکشن کمیشن کے فیصلے کا انتظار ہے۔ آئینی معاملات کا فائدہ ان کو ہوگا جو الیکشن میں تاخیر چاہتے ہیں۔ یاد رہے کہ مارچ میں سینیٹ کے الیکشن بھی ہونے ہیں۔

سابق وزیرِ داخلہ نے کہا کہ پہلے ہی ائین کھائی میں گرا ہوا ہے، اور شاید مزید گہری کھائی میں گر جائے۔ پاکستان کے سارے سیاسی فیصلے عدالتوں میں ہیں اور عدالتوں کے گرد گھوم رہے ہیں۔ لوگوں کے اپنے چولھے نہیں جل رہے انہیں سیاست کے چولھے جلنے اور بجھنے میں کوئی دلچسپی نہیں۔

،عوامی لیگ کے سربراہ نے کہا کہ معاشی تباہی، سیاسی انتشار آئینی بربادی اور قانون کا مذاق پاکستان کی سیاست کا مقدر بن گیا ہے۔ بلاول کہتا ہے کہ ایسا میثاقِ جمہوریت چاہیےکہ مجھے اور مریم کو 30 سال کیلئے آسان راستہ مہیا کر دیا جائے۔

شیخ رشید نے کہا کہ اگر انہوں نے 15 مہینے میں اتنی ترقی کر لی ہے تو الیکشن سے کیوں بھاگ رہے ہیں؟ عوام میں کیوں نہیں جا رہے؟ کل جو آئین کے تحفظ کا بھاشن دیتے تھے آج وہ 90 دن کی آئینی مدت کو بڑھانا چاہتے ہیں جبکہ ہم چوبیس یا پچیس بار آئی ایم ایف کے پاس گئے ہیں۔ 

انہوں نے کہا کہ ہم آئی ایم ایف کے پاس اس لیے گئے کیونکہ ہماری کوئی چیز ٹھیک نہیں ہے۔ اسٹاک ایکسچینج ایک دن میں ایک ہزار پوائنٹ گری اور ڈالر 302 کا ہوگیا۔ عدلیہ کو ستمبر میں جانے سے پہلے اہم فیصلے آئین اور قانون کے مطابق سنا دینے چاہئیں۔

Related Posts