شہزاد رائےکی بچوں پر تشدد اورجسمانی سزا پر پابندی کیلئے عدالت میں درخواست

مقبول خبریں

کالمز

zia
امریکا کا یومِ قیامت طیارہ حرکت میں آگیا۔ دنیا پر خوف طاری
Firestorm in the Middle East: Global Stakes on Exploding Frontlines
مشرق وسطیٰ میں آگ و خون کا کھیل: عالمی امن کیلئے خطرہ
zia-2
آٹا 5560 روپے کا ایک کلو!

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

shehzad roy
shehzad roy

اسلام آباد: زندگی ٹرسٹ کے صدر اور پاکستان کے معروف گلوکار شہزاد رائے نے تعلیمی اداروں میں جسمانی سزا اور بچوں پر تشدد کے خلاف اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست دائر کردی۔

شہزاد رائے کی جانب سے دائر کی جانے والی درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ تعلیمی اداروں میں بچوں کو جسمانی سزا دینا معمول بن چکا ہے، آئے روز میڈیا میں ایسے واقعات رپورٹ ہوتے ہیں۔

درخواست میں کہا گیا ہے کہ بچوں پر تشدد اور سزا کی خبریں آئے روز میڈیا میں آرہی ہیں، جبکہ پڑھائی میں بہتری کے لئے بچوں کی سزا کو ضروری تصور کیا جاتا ہے اور ایک رپورٹ کے مطابق سزا کے باعث ہر سال 35 ہزار بچے اسکول چھوڑ رہے ہیں ۔

درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ پاکستان بچوں کے حقوق کے حوالے سے 182 ممالک کی فہرست میں 154 ویں نمبر پر ہے، ہ آرٹیکل 89 بنیادی انسانی حقوق اور بچوں کے حوالے سے یو این کنونشن کی خلاف ورزی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: عبادت اور ذکر سے ملنے والی خوشی کہیں اور سے نہیں مل سکتی۔اداکار فیروز خان

درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ پاکستان پینل کوڈ کی شق 89 کو آئین میں درج بنیادی انسانی حقوق سے متصادم قرار دیا جائے، ہ اسکولز، جیل اوربحالی مراکز میں بچوں کی جسمانی سزا پر پابندی عائد کی جائے۔

درخواست میں کہا گیا کہ بچوں کو جسمانی اور ذہنی تشدد سے محفوظ رکھنے کے لیے حکومت کو اقدامات کرنے کی ہدایت کی جائے، یو این کنونشن کے تحت بچوں کے تحفظ کے قوانین پر مکمل عمل درآمد کی ہدایت کی جائےاور بچوں کے بنیادی حقوق کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے حکم امتناع جاری کیا جائے۔

Related Posts