لاہور: اسلام آباد سے تعلق رکھنے والے شامل حسین کھیل سے محبت کرتے ہوئے بڑے ہوئے ہیں کیونکہ انہیں یہ شوق اپنے والد سے وراثت میں ملا ہے۔ شامل حسین آئی سی سی مینز انڈر 19 ورلڈ کپ میں حصہ لینے والی پاکستان انڈر 19 ٹیم کا اہم حصہ ہیں۔
اس کھیل سے ان کا تعارف ان کے والد نے کرایا جو 02-2001 کے ایک روزہ قومی ٹورنامنٹ میں اسلام آباد ریجن کے لیے ایک لسٹ اے میچ میں کھیلے لیکن کمر کی انجری کی وجہ سے انہیں اپنا خواب ترک کرنا پڑا۔
پی سی بی ڈیجیٹل کے ساتھ گفتگو میں شامل حسین نے کلب کرکٹ کی شروعات کے بارے میں بات کی اور کہا کہ کرکٹ کھیلنے کی میری پہلی یاد چھ یا سات سال کی عمر میں ہے جب میرے والد پلاسٹک کی گیندوں سے مجھے بولنگ کرتے تھے۔ میں نے 11 سال کی عمر میں شالیمار کرکٹ کلب جوائن کیا اور کبھی پیچھے مڑ کر نہیں دیکھا۔ بہت سے فرسٹ کلاس کھلاڑی ٹریننگ کے لیے آتے تھے اور میں بھی اس میں شامل ہوتا تھا۔ مجھے یاد ہے کہ عامر جمال کا اکثر نیٹ پر سامنا ہوتا تھا۔ ان کو کھیلنا مشکل تھا لیکن اسی نے میرے کھیل کو مضبوط بنانے میں مدد کی۔
شامل حسین نے 2017 اور 2018 میں پی سی بی انڈر 13 انٹر ریجنل ٹی ٹوئنٹی ٹورنامنٹس میں اسلام آباد ریجن کی نمائندگی کی۔ دسمبر 2019 میں انہوں نے ناردرن انڈر 16 کے لیے بلوچستان انڈر 16 کے خلاف تین روزہ میچ میں شاندار سنچری بنائی جہاں دونوں ٹیموں کا کوئی بھی بیٹر 50 سے اوپر نہیں جاسکا تھا۔
زیادہ تر بائیں ہاتھ کے بیٹسمینوں کی طرح وہ بھی برائن لارا کے انداز اور مزاج سے متاثر ہو کر بڑے ہوئے ہیں۔ خوش قسمتی سے ان کے والد نے ان کے لیے ویسٹ انڈیز کے عظیم بیٹسمین سے ملاقات کا اہتمام کیا جو اسلام آباد آئے ہوئے تھے۔
شامل نے کہا: “میں نے ہمیشہ برائن لارا کو فالو کیا ہے۔ ہمارے پاس ان کی بیٹنگ کی ویڈیو ہوتی تھیں اور میں نے ان کے ناقابل شکست 400 رنز کئی بار دیکھے ہیں۔ مجھے ان کی ٹیکنیک اور شاٹس کا مشاہدہ کرنے کو کہا گیا۔ آپ جانتے ہیں کہ مجھے اپنی زندگی میں سب سے بڑی داد اسوقت ملی ہے جب لارا نے کہا کہ میں واقعی اچھی بیٹنگ کرتا ہوں۔
شامل نے نیشنل انڈر 19 کپ 22-2021 میں 52 کی اوسط سے 264 رنز بنائے جس کی وجہ سے انہیں بنگلہ دیش انڈر 19 کے خلاف ہوم سیریز میں پاکستان انڈر 19 کے لیے بلایا گیا۔ ٹوٹے ہوئے انگوٹھے کی وجہ سے باہر بیٹھنے کے بعد شامل کو بنگلہ دیش U19 کے دورے میں موقع ملا جہاں انہوں نے اپنے اسٹروک پلے سے متاثر کیا۔
وہ 2023 کے آخر میں سری لنکا انڈر 19 کے خلاف ہوم سیریز میں نمایاں رہے جہاں انہوں نے پانچ میچوں کی سیریز میں 65 کی اوسط اور 95 کے اسٹرائیک ریٹ سے 326 رنز بنائے۔ انہوں نے اے سی سی انڈر 19 ایشیا کپ میں افغانستان انڈر 19 کے خلاف پلیئر آف دی میچ کا ایوارڈ حاصل کیا۔
انڈر 19 ورلڈ کپ میں توقعات کے بارے میں شامل نے کہا کہ ہم سب جانتے ہیں کہ جنوبی افریقہ میں باؤنسی اور سیمنگ وکٹیں ہوتی ہیں لہذا ہم نے کیمپ میں اسی کے مطابق تربیت حاصل کی ہے اور مجھے یقین ہے کہ ہماری ٹیم ورلڈ کپ میں اچھی کارکردگی دکھائے گی کیونکہ اس اسکواڈ میں کافی ٹیلنٹ موجود ہے۔