شیخ الاسلام ڈاکٹر طاہر القادری کا او آئی سی اجلاس سے خطاب، اہم رہنماؤں سے ملاقاتیں

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

او آئی سی کے دو روزہ اجلاس کے اختتامی سیشن سے خطاب کرتے ہوئے منہاج القرآن انٹرنیشنل کے سربراہ شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے کہا کہ تنگ نظری سے انتہاپسندی اور پھر دہشتگردی جنم لیتی ہے۔

یہ انسانی المیہ راتوں رات جنم نہیں لیتا اس کے متعدد محرکات ہیں۔ بامقصد نظام تعلیم بنیادی اہمیت کا حامل ہے، بچے کو اسکی تعلیم و تربیت کے آغاز کے مرحلہ پر ہی امن، رواداری اور احترام انسانیت کی تعلیم اور تربیت ملنی چاہیے۔ ہم بیج کو پودے اور پھر تن آور درخت میں تبدیل ہونے کا انتظار کرتے ہیں جبکہ بیج کو تلف کرنا آسان اور درخت کاٹنا مشکل ہو جاتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

عرب اور مغربی ممالک کا ایران اور سعودیہ کے درمیان تعلقات بحالی کا خیر مقدم

نظام تعلیم کو ہر قسم کے تعصب اور نفرت سے پاک اور بامقصد ہونا چاہیے۔ رواداری پر مبنی معتدل معاشرے کی تشکیل میں بامقصد نصاب تعلیم کی حیثیت خشت اول کی ہے۔ غربت اور بےروزگاری کا دہشتگردی کے فروغ میں بڑا کردار ہے۔ دہشتگرد عناصر غربت اور بےروزگاری کو اپنے مذموم مقاصد کیلئے استعمال کرتے اور احساس محرومی کو مذموم کارروائیوں کیلئے استعمال کرتے ہیں اور انہی سماجی مسائل سے اپنے لئے افرادی قوت حاصل کرتے ہیں۔

عالم اسلام باہمی تعاون اور ایک دوسرے کے وسائل اور تکنیکی مہارت کو برؤے کار لاکرغربت، بے روزگاری کے مسائل پر قابو پا سکتا ہے۔ شیخ الاسلام نے اہم ترین موضوع پر کانفرنس کے انعقاد پر او آئی سی کے سیکرٹری جنرل ڈاکٹر یوسف احمد کو مبارکباد دی اور کہا کہ گریٹ ڈبیٹ اور وسیع تر مشاورت میں ہی دکھتے ہوئے مسائل کا حل ہے۔ او آئی سی کے سیکرٹری جنرل ڈاکٹر یوسف احمد نے قائد تحریک منہاج القرآن ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کو پر جوش انداز میں خوش آمدید کہا۔

او آئی سی کے اختتامی اجلاس میں منظور کی جانیوالی متفقہ قرارداد میں شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کا نام لے کر فروغ امن اور انسداد دہشتگردی کے حوالے سے انکی عالمگیر علمی خدمات کو سراہا گیا۔ بالخصوص متفقہ قرارداد کے ایک پیراگراف میں شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی طرف سے 2010ء میں خود کش دھماکوں اور انسداد دہشتگردی کیلئے تحریر کئے گئے 600 صفحات کے فتویٰ اور 2015ء میں فروغ امن نصاب مرتب کرنے پر انہیں زبردست خراج تحسین پیش کیا گیا۔

قرارداد میں تجویز کیا گیا کہ عالم اسلام کی تمام یونیورسٹیاں اور جامعات شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کے مرتب کردہ امن نصاب کو اپنے نصاب کا حصہ بنائیں اور اس سے استفادہ کریں۔ قرارداد کے ایک اور پیرا گراف میں منہاج القرآن انٹرنیشنل کی فروغ امن کیلئے عالمگیر خدمات کو سراہا گیا ہے۔ ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے او آئی سی کے اجلاس میں 25 منٹ سے زائد خطاب کیا اس دوران منتظمین او آئی سی کی طرف سے منہاج القرآن کی خدمات کی تصویری جھلکیاں شرکائے کانفرنس کو دکھائی جاتی رہیں۔ شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کو او آئی سی کی طرف سے خصوصی یادگاری شیلڈ بھی پیش کی گئی۔

اس موقع پر منہاج القرآن انٹرنیشنل کی سپریم کونسل کے چیئرمین ڈاکٹر حسن محی الدین قادری اور منہاج القرآن ویمن لیگ انٹرنیشنل کی صدر ڈاکٹر غزالہ حسن قادری بھی انکے ہمراہ تھیں۔ ڈاکٹر طاہرالقادری نے او آئی سی کے دونوں اجلاسوں میں شرکت کی اس موقع پر ڈاکٹر محمد طاہرالقادری سے سعودی عرب، الجزائر، مراکش، بنگلہ دیش، افغانستان اور افریقہ کے وزراء، سفرا، بین الاقوامی شہرت یافتہ جامعات کے سربراہان نے بھی ملاقاتیں کیں۔

Related Posts