وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی امریکی ہم منصب مائیک پومپیو سے ملاقات

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

shah mehmood mike pompeo
shah mehmood mike pompeo

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

واشنگٹن: امریکا کے دورے پر موجود وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے اپنے امریکی ہم منصب مائیک پومپیو سے ملاقات کی جس میں ایران اور امریکا کے درمیان جاری کشیدگی پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اسٹیٹ آفس واشنگٹن پہنچے جہاں ان کی مریکی ہم منصب مائیک پومپیو سے ملاقات ہوئی۔ شاہ محمود نے امریکی وزیرخارجہ کو دورہ ایران اور سعودی عرب سے آگاہ کیا۔

دونوں رہنماؤں کے درمیان ہونے والی ملاقات میں پاک امریکا تعلقات، اہم علاقائی و باہمی دلچسپی کے امور پر تبادل خیال کیا گیا، شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ تاریخی اعتبار سے جنوبی ایشیائی خطے میں قیام امن کیلئے پاکستان اور امریکا کی مشترکہ کاوشیں ہمیشہ سود مند ثابت ہوئی ہیں۔

ملاقات میں شاہ محمود نے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں سے آگاہ کیا، انہوں نے کہا کہ پاکستان اور امریکا کا پرامن جنوبی ایشیا کا خواب اس وقت تک شرمندہ تعبیر نہیں ہوسکتا جب تک مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی قراردادوں اور 80 لاکھ کشمیریوں کی امنگوں کے مطابق حل نہیں کیا جاتا۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان اور صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے جامع دو طرفہ پاک امریکا تعلقات کے وژن کو عملی جامہ پہنانے کے لیے دو طرفہ تجارت اور سرمایہ کاری کو فروغ دینے کی ضرورت ہے۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ افغانستان میں قیام امن کیلئے پاکستان اور امریکا کی مشترکہ کاوشوں سے 40 سالہ طویل محاذ آرائی کے بعد سیاسی حل کے ذریعے امن کی نوید سنائی دے رہی ہے، پاکستان خلوص نیت کے ساتھ افغان امن عمل کی اس مشترکہ ذمہ داری میں کردار ادا کررہا ہے۔

اس موقع پر امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے افغانستان کے سیاسی تصفیے، افغان امن عمل اور پرامن ہمسائیگی کیلئے پاکستان کی مخلصانہ کاوشوں کی تعریف کی، انہوں نے کہا کہ امریکا طالبان کو مذاکرات کی میز پر لانے کے لیے پاکستانی کاوشوں کا ایک بار پھر معترف ہوگیا۔

واضح رہے کہ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی، وزیراعظم عمران خان کی ہدایت پر ایران اور امریکا کے درمیان کشیدگی میں کمی کےلیے امریکا کے دورے پر موجود ہیں اس سے انہوں نے ایران اور سعودی عرب کا بھی دورہ کیا تھا۔

اس سے قبل امریکی سینٹر فار اسٹریٹجک اینڈ انٹرنیشنل اسٹڈیز سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ امریکا افغانستان سے ذمہ دارانہ طریقے سے فوجیوں کا انخلاء کرے اور1989 کی طرح دوبارہ افغانستان کو نظر انداز نہ کرے۔

مزید پڑھیں: افغانستان کی تعمیر نو کے لیےامریکا کو اس سےمنسلک رہنا چاہیے، وزیرخارجہ

شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ افغانستان میں امن کے لیے امریکا اور طالبان کے درمیان مذاکرات کروانے میں پاکستان ثالثی کا کردار ادا کر رہا ہے،اگر کامیاب معاہدہ ہو بھی گیا تو چیلنجز برقرار رہیں گے اس لیے امریکا اور اتحادیوں کو مزید ذمہ داری کے ساتھ انخلا کرنا ہوگا۔

Related Posts