جامعہ کراچی میں ساتویں ڈاکٹر مصطفی شمیل میموریل سیمینار کا انعقاد

مقبول خبریں

کالمز

zia
امریکا کا یومِ قیامت طیارہ حرکت میں آگیا۔ دنیا پر خوف طاری
Firestorm in the Middle East: Global Stakes on Exploding Frontlines
مشرق وسطیٰ میں آگ و خون کا کھیل: عالمی امن کیلئے خطرہ
zia-2
آٹا 5560 روپے کا ایک کلو!

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

جامعہ کراچی میں ساتویں ڈاکٹر مصطفی شمیل میموریل سیمینار کا انعقاد
جامعہ کراچی میں ساتویں ڈاکٹر مصطفی شمیل میموریل سیمینار کا انعقاد

کراچی: آفس آف ریسرچ انوویشن اینڈ کمرشلائزیشن جامعہ کراچی کے تحت ‘سمندری کائی کے وسائل : بلیو ویلتھ کے لیے بہترین مواقع’ کے موضوع پر سیمینار منعقد کیا گیا۔ ڈائریکٹر اورک نے سیمینار میں شریک مہمانوں کو خوش آمدید کہتے ہوئے ڈاکٹر مصطفی شمیل کے لیے تعریفی کلمات ادا کیے اور حاضرین کا شکریہ ادا کیا۔

 پاکستان میری ٹائم سیکیورٹی ایجنسی کے کمانڈر فیصل صادق پروگرام کے مہمان خصوصی تھے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی کوسٹل لائن بہت ذرخیز ہے۔ یہاں موجود کائی کو کارآمد بنانے کے لیے طلباء اور اساتذہ کی تحقیق سود مند ثابت ہوسکتی ہے۔

جامعہ کراچی کے وائس چانسلر ڈاکٹر خالد محمود عراقی نے بلیو ویلتھ کے لیے آفس آف ریسرچ انوویشن اینڈ کمرشلائزیشن کے کردار کو سراہتے ہوئے کہا کہ جامعہ کراچی تحقیق کے شعبہ میں نمایاں مقام رکھتی ہے۔ یہ تحقیق ملکی مفاد میں ہے۔

میرین سائنسز اور نباتیات کے شعبہ جات سے وابستہ مینجر آفس آف ریسرچ انویشن اینڈ کمرشلائزیشن ڈاکٹر اسماء تبسم کا کہنا تھا کہ جامعہ کراچی میرین سائنسز کے شعبہ میں گراں قدر خدمت سرانجام دے رہی ہے۔ طلباء کی کاوشوں کو مزید وسعت ملے اسی لیے اس نوعیت کے سیمینارز کا انعقاد کرانا ضروری ہوگیا ہے۔

ہم مستقبل میں دیگر جامعات اور اداروں کے ساتھ ملکر کام کرنے کے خواہش مند ہیں۔

ڈائریکٹر اورک پروفیسر ڈاکٹر عالیہ رحمن نے بھی پاکستان میری ٹائم سیکیورٹی ایجنسی سے تعاون جاری رکھنے کی درخواست کی۔ ان کا کہنا تھا کہ اس سے طلباء کو مزید مواقع میسر آسکیں گے۔ پاکستان میری ٹائم سیکیورٹی ایجنسی کی جانب سے ڈپٹی ڈائریکٹر ٹریننگ لیفٹیننٹ تیمور بھی سیمینار میں شریک ہوئے۔

یہ بھی پڑھیں :

پٹرولیم مصنوعات پر عائد ٹیکس کم کیا جائے تاکہ مہنگائی کم ہو،میاں زاہدحسین

کاروباری برادری ڈاکٹر قدیر کے انتقال پر افسردہ ہے، میاں ناصر حیات مگوں

نیشنل انسٹیٹیوٹ آف اوشینوگرافی کی پی ایس او ڈاکٹر حناء سعید بیگ کا کہنا تھا کہ سمندری اور آبی حیات کا تحفظ ساحل کی صفائی سے مشروط ہے۔ کسی بھی تحقیق کے دوران ان معیارات کا خیال رکھنا بھی ہماری اولین ذمہ داری ہوگی۔

آزاد جموں کشمیر سے تعلق رکھنے والے مقرر خواجہ اخلاق کا کہنا تھا کہ کائی کو کارآمد بنانے کے بارے میں زیر بحث موضوع انتہائی اہم ہے۔ سیمینار میں شعبہ نباتیات کی چیئرپرسن ڈاکٹر شہناز اور سمیت مختلف شعبہ جات سے تعلق رکھنے والے مقررین نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ شعبہ نباتیات سے تعلق رکھنے والی مقرر ڈاکٹر اقراء رشید نے بھی نباتیات جیسے اہم شعبے میں ہونے والی دلچسپ تحقیقات پر روشنی ڈالی۔

تمام ہی حاضرین نے موضوع کو اہم قرار دیتے ہوئے اس شعبے میں کام کو مزید تیز بنانے کے عزم کا اظہار بھی کیا۔ سیمینار کے اختتام پر شرکاء کو یادگاری شیلڈز بھی پیش کی گئیں۔

Related Posts