اسلام آباد: پی ٹی آئی کے سینیٹر علی ظفر نے پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ پر فیصلے کو درست قرار دیتے ہوئے کہا کہ اب چیف جسٹس فیصلوں سے قبل مشاورت کریں گے۔
تفصیلات کے مطابق نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے سینیٹر علی ظفر نے کہا کہ چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے بقول وہ اپنے اختیارات منتقل کرنے کو تیار ہیں۔ ماضی میں سپریم کورٹ آرٹیکل 184تھری کے تحت ایسے معاملات میں مداخلت کرچکی ہے جو نہیں ہونی چاہئے تھی۔
اسرائیل نے درندگی کی انتہا کردی، فلسطینیوں پر بھیڑیوں کی طرح حملہ آور ہے۔فضل الرحمان
گفتگو کے دوران سینیٹر علی ظفر نے کہا کہ سپریم کورٹ فیصلوں سے معیشت نے بھی نقصان اٹھایا۔ آرٹیکل 184تھری کے معاملے پر مشاورت سے فیصلہ کرنے کی بات خوش آئند ہے۔ فیصلے کے خلاف اپیل دائر کرنے کا حق بھی مل گیا تاہم اس قانون کا اطلاق ماضی پر نہیں ہوگا۔
پی ٹی آئی کے سینیٹر علی ظفر نے کہا کہ سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ کا کوئی خاص شخصیت فائدہ نہیں اٹھاسکے گی۔ ہم الیکشن کمیشن کے سامنے تحریکِ انصاف سمیت تمام سیاسی جماعتوں کی لیول پلیئنگ فیلڈ کا معاملہ اٹھا چکے ہیں۔ الیکشن کمیشن نے مثبت جواب دیا۔
خیال رہے کہ اس سے قبل چیف جسٹس کی سربراہی میں عدالتِ عظمیٰ کے فل بینچ نے پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ برقرار رکھتے ہوئے ایکٹ مخالف درخواستوں کو خارج کردیا۔ گزشتہ روز یہ فیصلہ سناتے ہوئے چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے تاخیر کیلئے معذرت بھی کی۔