دنیا میں شدید گرمی کی لہر: آخر وجہ کیا ہے؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

دنیا میں شدید گرمی کی لہر: آخر وجہ کیا ہے؟
دنیا میں شدید گرمی کی لہر: آخر وجہ کیا ہے؟

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

پوری دنیا میں اس وقت موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات سامنے آرہے ہیں، جس کے پیش نظر ماہرین صحت مشورے بھی دے رہے ہیں۔

شمالی امریکہ، یورپ اور ایشیا میں درجہ حرارت ریکارڈسطح تک بڑھنے لگا جبکہ لوگوں نے شدید گرمی سے محفوظ رہنے کے لئے ٹھنڈے مشروبات اور پانی کا سہارا لیا۔

یورپی خلائی ایجنسی کے مطابق یورپ، دنیا کا سب سے تیزی سے گرم ہونے والا براعظم بن کر سامنے آیا ہے، اس ہفتے اٹلی کے جزائر سسلی اور سارڈینیا میں اب تک کے گرم ترین درجہ حرارت سامنے آئے ہیں جہاں 48 ڈگری سیلسیس (118 ڈگری فارن ہائیٹ) کی پیش گوئی کی گئی ہے۔

روم میں پیر کو دوپہر کے بعد پارہ 40 ڈگری سینٹی گریڈ تک پہنچنے والا تھا، جہاں گزشتہ روز پوپ فرانسس کی امامت کی دعا سننے کے لیے تقریباً 15,000 افراد نے سخت گرمی کو برداشت کیا، سخت موسم سے بچنے کے لئے چھتریاں اور پنکھے استعمال کیے۔

جاپان میں، ملک کے 47 صوبوں میں سے 32 میں ہیٹ اسٹروک الرٹ جاری کیے گئے، خاص طور پر وسطی اور جنوب مغربی علاقوں میں، کیونکہ پیر کے روز بھی شدید درجہ حرارت جاری رہا۔

مقامی میڈیا نے رپورٹ کیا کہ جاپان میں کم از کم 60 افراد کو ہیٹ اسٹروک کا علاج کیا گیا۔

جاپان کا اب تک کا سب سے زیادہ درجہ حرارت 41.1 سینٹی گریڈ سب سے پہلے 2018 میں کماگایا شہر میں ریکارڈ کیا گیا تھا۔

امریکہ کی مغربی اور جنوبی ریاستوں میں، جو کہ زیادہ درجہ حرارت کے عادی ہوچکے ہیں، 80 ملین سے زیادہ لوگوں کو مشورہ دیا گیا تھا کیونکہ ان علاقوں میں ہیٹ ویو کی صورتحال تھی۔

کیلیفورنیا کی ڈیتھ ویلی، جو اکثر زمین کے گرم ترین مقامات میں سے ہوتی ہے، اتوار کی سہ پہر 52 ڈگری سینٹی گریڈ تک پہنچ گئی۔

ایریزونا میں، ریاستی دارالحکومت فینکس نے اپنے 17ویں دن مسلسل 109 ڈگری فارن ہائیٹ (43 ڈگری سیلسیس) سے اوپر ریکارڈ کیا، کیونکہ اتوار کی سہ پہر درجہ حرارت 113F (45C) تک پہنچ گیا۔

یورپ میں، اطالویوں کو خبردار کیا گیا تھا کہ وہ ”موسم گرما کی سب سے شدید گرمی کی لہر ” کے لیے تیار رہیں۔

آنے والے دنوں میں شدید گرمی کی پیشین گوئیوں نے وزارت صحت کو روم، بولوگنا اور فلورنس سمیت 16 شہروں کے لیے ریڈ الرٹ جاری کیا۔

منگل کو روم میں درجہ حرارت 42C-43C تک پہنچنے والا تھا، جس نے اگست 2007 میں قائم کردہ 40.5C کے ریکارڈ کو توڑ دیا۔

رومانیہ میں پیر کو ملک کے بیشتر حصوں میں درجہ حرارت 39 ڈگری سینٹی گریڈ تک پہنچنے کی توقع ہے۔

گرمی کے ساتھ ساتھ ایشیاء کے کچھ حصوں میں بھی موسلا دھار بارش نے تباہی مچائی۔

مون سون کی بارشوں کے دوران حالیہ سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ میں کم از کم 40 افراد کے ہلاک ہونے کے بعد، جنوبی کوریا کے صدر نے پیر کو شدید موسم کے حوالے سے ملک کے نقطہ نظر کو ”مکمل طور پر نظر ثانی” کرنے کا عہد کیا، جس کی پیش گوئی بدھ تک جاری رہے گی۔

شمالی ہندوستان میں، شدید گرمی کے بعد مون سون کی مسلسل بارشوں سے مبینہ طور پر کم از کم 90 افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔

بھارت میں مون سون کے دوران بڑے سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ عام ہیں، لیکن ماہرین کا کہنا ہے کہ موسمیاتی تبدیلی ان کی تعدد اور شدت کو بڑھا رہی ہے۔

چین کی جانب سے اتوار کے روز درجہ حرارت کے متعدد انتباہات جاری کیے، جن میں سنکیانگ کے جزوی صحرائی علاقے میں 40-45 ڈگری سینٹی گریڈ اور جنوبی گوانگشی علاقے میں 39 ڈگری سینٹی گریڈ کی وارننگ جاری کی گئی۔

مزید پڑھیں:کراچی میں بارش کب ہوگی؟ محکمہ موسمیات نے پیشگوئی کردی

موسمیاتی تبدیلی سے کسی خاص موسمی واقعے کو منسوب کرنا مشکل ہو سکتا ہے، لیکن بہت سے سائنس دانوں کا اصرار ہے کہ گرمی کی لہروں کی شدت کے پیچھے گلوبل وارمنگ ہے۔

Related Posts