بلوچستان میں اسکول بس پر حالیہ دہشت گرد حملے کے بعد خیبر پختونخوا حکومت نے تعلیمی اداروں میں سیکورٹی سخت کر دی ہے۔
حکام کی جانب سے پشاور سمیت تمام حساس اضلاع میں اسکولوں کے لیے سیکورٹی ایڈوائزری جاری کر دی گئی ہے۔
محکمہ تعلیم نے ضلعی انتظامیہ اور پولیس کے ساتھ مل کر ہنگامی سیکورٹی پلان پر عملدرآمد شروع کر دیا ہے تاکہ طلباء، اساتذہ اور اسکول عملے کو محفوظ رکھا جا سکے۔
اسپیشل سیکریٹری تعلیم قیصر عالم نے تصدیق کی ہے کہ تمام ڈسٹرکٹ ایجوکیشن افسران اور اسکول سربراہان کو احکامات جاری کیے جا چکے ہیں کہ وہ اپنے اداروں کی سیکورٹی کا جامع سروے کریں۔
قیصر عالم نے کہاکہ “ہم اپنے بچوں اور اساتذہ کی حفاظت کے لیے تمام دستیاب وسائل بروئے کار لائیں گے۔ ضلعی انتظامیہ اور پولیس کے ساتھ مل کر مشترکہ سیکورٹی پلان مرتب کیا جا رہا ہے۔”
نئی ہدایات کے مطابق، اسکولوں کو داخلی اور خارجی دروازوں پر مؤثر چیکنگ سسٹم قائم کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔ کیمپسز پر تربیت یافتہ سیکورٹی گارڈز کی تعیناتی لازم قرار دی گئی ہے جبکہ نگرانی کے لیے سی سی ٹی وی کیمرے نصب کرنا بھی ضروری کر دیا گیا ہے۔
مزید برآں تمام اسکولوں کو طلباء کے لیے سیکورٹی آگاہی سیشنز منعقد کرنے، ایمرجنسی الرٹ سسٹم بنانے اور کسی بھی خطرے کی صورت میں واضح اخراجی منصوبہ ترتیب دینے کی ہدایات دی گئی ہیں۔
یاد رہے کہ بدھ کے روز خضدار میں کراچی کوئٹہ قومی شاہراہ پر زیرو پوائنٹ کے قریب ایک خودکش حملہ آور نے اسکول بس کو نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں تین بچوں سمیت 6افراد شہید اور متعدد زخمی ہو گئے تھے۔