اسلام آباد: سپریم کورٹ نے دیامیر بھاشا اور مہمند ڈیم فنڈز کیس میں کہا ہے کہ معلوم ہوا ہے کہ بیرون ملک سفارتخانوں میں ڈیم فنڈ کی بہت بڑی رقم پھنس گئی ہے، رکاوٹ دور کریں اور سفارت خانوں سے رقم واپس لائیں۔
یامیر بھاشا اور مہمند ڈیم فنڈز کیس کی سماعت جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں قائم پانچ رکنی لارجر بینچ نے کی ۔ دور ان سماعت سپریم کورٹ میں ڈیم فنڈ کی سرمایہ کاری سے متعلق رپورٹ جمع کرادی گئی ،نیشنل بینک کی جانب سے رپورٹ وجاہت قریشی نے جمع کرائی۔
نمائندہ نیشنل بینک نے کہاکہ بارہ ارب روپے کی رقم کی سرمایہ کاری کی ہے ،جسٹس گلزار احمد نے کہاکہ آپ نے بارہ ارب روپے کی دوبارہ سرمایہ کاری کی،نمائندہ نیشنل بینک نے کہاکہ جی، جو منافع آتا ہے پھر اسے سرمایہ کاری میں شامل کردیا جاتا ہے۔
حکام نیشنل بینک نے کہاکہ نیشنل بینک کے مطابق 21 نومبر کو دوبارہ سرمایہ کاری کی گئی ۔ جسٹس گلزار احمد نے کہاکہ یہ جو دوبارہ سرمایہ کاری کی ہے اس کا منافع کب آئیگا؟۔ نمائندہ نیشنل بینک نے کہاکہ 27 فروری 2020 تک اس کا منافع آجائے گا۔
جسٹس اعجاز الاحسن نے کہاکہ ہمیں فنڈز جمع نہ ہونے سے متعلق متعدد شکایات ملی ہیں سٹیٹ بینک کو انہیں دیکھنا چاہئے۔ انہوں نے کہاکہ پتہ چلا ہے کہ نجی بینک فنڈز وصول نہیں کر رہے ، یہ سپریم کورٹ کا حکم تھا کون اس پر عمل نہیں کر رہا۔
یہ بھی پڑھیں:سپریم کورٹ کا اسلام آباد میں غیرقانونی تعمیرات اور قبضے واگزار کرانے کا حکم