بلڈنگ کنٹرول انسپکٹر نے 35 لاکھ کے عوض غیر قانونی تعمیرات کی اجازت دیدی

مقبول خبریں

کالمز

zia
برسوں ایران میں رہنے والی اسرائیلی جاسوس خاتون کی کہانی
Philippines, Pakistan, National Day, Dr. Emmanuel Fernandez, bilateral ties, diplomacy, climate change, development, peace, trade, education, cultural exchange, sustainable future, regional cooperation, Mabuhay, Filipino community, Islamabad celebration, soft power, South-South partnerships, innovation, resilience, post-colonial nations, mutual respect, global south
مشترکہ جدوجہد اور روشن مستقبل کی ایک خوبصورت تقریب
Munir-Ahmed-OPED-768x768-1-750x750
روسی کے قومی دن کی خوبصورت تقریب

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

illegal construction continues in jamshed town karachi

کراچی : شہرمیں پولیس اور سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے کرپٹ افسران کی پشت پناہی کے باعث  غیرقانونی تعمیرات کا سلسلہ تھم نہ سکا، لیاقت آباد میں صرف80 گز کے پلاٹ پر غیر قانونی 7 ویں منزل کا کام جاری ،اعلیٰ حکام نے بھاری رشوت کے عوض آنکھیں بند کرلیں۔

لاک ڈاؤن کی دھجیاں اڑاتے ہوئے لیاقت آباد پلاٹ نمبر 164 بلاک 7 میں 80 گز کے پلاٹ پر سات غیرقانونی منزلوں کا اسٹرکچر تعمیر کرنے کے بعد اب تیزی سے فنشنگ کا مرحلہ بھی چل رہا ہے۔

80 گز پر صرف گراؤنڈ پلس ون یعنی 2 منزلہ عمارت قانونی طور پر تعمیر ہو سکتی ہے مگر یہاں تو قانونی 2 منزلوں کے بعد اضافی 5 منزلیں تعمیر ہو رہی ہیں جو کسی کسی بڑے حادثے کو دعوت دینے کے مترادف ہے جبکہ رہائشی پلاٹ پر بلڈر نے گراؤنڈ فلور پر 6 دکانیں بھی بنا لی ہیں ۔

اس حوالے سے ایس بی سی اے لیاقت آباد ٹاؤن کے کرپٹ ترین اہلکار سینئر بلڈنگ انسپکٹر اورنگ زیب نے مبینہ طور پر 35 لاکھ روپے اس غیر قانونی اور جان لیوا بلڈنگ کی تعمیر کے عوض مبینہ طور پر وصول کر لیے ہیں۔

مزید پڑھیں: ایس بی سی اے افسران نے غیر قانونی تعمیرات کو نوٹس جاری کرکے کروڑوں بٹور لیے

بلڈنگ انسپکٹر اورنگ زیب نے بلڈر کو ہدایت دی ہے کہ لاک ڈاؤن کے دوران ہی باہر سے فنشنگ مکمل کر کے جعلی رہائش دکھا دے جبکہ ایس بی سی اےڈائریکٹر عامر کمال جعفری اور ڈپٹی ڈائریکٹر شکیل جمالی دونوں بازو بن کر اس کی حمایت کر رہے ہیں۔

سپریم کورٹ پہلے ہی غیر قانونی عمارتوں پر سخت برہمی کا اظہار کر چکی ہے مگر کرپشن  کی فطرت سے مجبور ایس بی سی اے افسران کو عدالتی احکامات کی بھی پرواہ نہیں ہے۔

Related Posts