کراچی : شہرمیں پولیس اور سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے کرپٹ افسران کی پشت پناہی کے باعث غیرقانونی تعمیرات کا سلسلہ تھم نہ سکا، لیاقت آباد میں صرف80 گز کے پلاٹ پر غیر قانونی 7 ویں منزل کا کام جاری ،اعلیٰ حکام نے بھاری رشوت کے عوض آنکھیں بند کرلیں۔
لاک ڈاؤن کی دھجیاں اڑاتے ہوئے لیاقت آباد پلاٹ نمبر 164 بلاک 7 میں 80 گز کے پلاٹ پر سات غیرقانونی منزلوں کا اسٹرکچر تعمیر کرنے کے بعد اب تیزی سے فنشنگ کا مرحلہ بھی چل رہا ہے۔
80 گز پر صرف گراؤنڈ پلس ون یعنی 2 منزلہ عمارت قانونی طور پر تعمیر ہو سکتی ہے مگر یہاں تو قانونی 2 منزلوں کے بعد اضافی 5 منزلیں تعمیر ہو رہی ہیں جو کسی کسی بڑے حادثے کو دعوت دینے کے مترادف ہے جبکہ رہائشی پلاٹ پر بلڈر نے گراؤنڈ فلور پر 6 دکانیں بھی بنا لی ہیں ۔
اس حوالے سے ایس بی سی اے لیاقت آباد ٹاؤن کے کرپٹ ترین اہلکار سینئر بلڈنگ انسپکٹر اورنگ زیب نے مبینہ طور پر 35 لاکھ روپے اس غیر قانونی اور جان لیوا بلڈنگ کی تعمیر کے عوض مبینہ طور پر وصول کر لیے ہیں۔
مزید پڑھیں: ایس بی سی اے افسران نے غیر قانونی تعمیرات کو نوٹس جاری کرکے کروڑوں بٹور لیے