تعلقات میں تناؤ، امریکی اسٹاک مارکیٹوں میں سعودیوں نے سرمایہ کاری کم کردی

مقبول خبریں

کالمز

zia
امریکا کا یومِ قیامت طیارہ حرکت میں آگیا۔ دنیا پر خوف طاری
Firestorm in the Middle East: Global Stakes on Exploding Frontlines
مشرق وسطیٰ میں آگ و خون کا کھیل: عالمی امن کیلئے خطرہ
zia-2
آٹا 5560 روپے کا ایک کلو!

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

تیسری سہ ماہی کے دوران امریکی سٹاک مارکیٹوں میں سعودیوں کی تجارت کی قدر 23 ارب ریال تک گر گئی، جو تقریباً 3 سال کی کم ترین سطح ہے۔

سعودی کیپٹل مارکیٹ اتھارٹی کے اعداد و شمار کے مطابق امریکی منڈیوں میں سعودی عرب میں مالیاتی اداروں کے ذریعے ہونے والی لین دین کی قدریں گزشتہ سال کی اسی سہ ماہی کے مقابلے نصف سے بھی کم رہ گئی ہیں۔

سہ ماہی بنیادوں پر دوسری سہ ماہی کے اختتام پر 71 بلین ریال کے مقابلے میں اس میں 68 فیصد کمی واقع ہوئی۔

یورپی اور ایشیائی منڈیوں میں سعودی سرمایہ کاری کی قدروں میں گراوٹ ان کی ہم منصب امریکی منڈیوں کے مقابلے زیادہ شدید تھی کیونکہ ان میں سہ ماہی بنیادوں پر بالترتیب 86 فیصد اور 94 فیصد کمی واقع ہوئی۔

بڑھتی ہوئی شرح سود کے درمیان سٹاک مارکیٹس عالمی سطح پر لیکویڈیٹی کی کمی کا شکار ہیں، جس کی وجہ سے بہت سے فنڈز فکسڈ انکم اثاثوں جیسے بانڈز میں منتقل ہو گئے ہیں۔

سرمایہ کاروں کے جذبات افراط زر کے دباؤ اور مرکزی بینک کی جانب سے افراط زر پر قابو پانے کے لیے اقدامات سے منفی طور پر متاثر ہوئے۔ اس کے ساتھ کساد بازاری کے خدشے کے باعث بھی عالمی منڈیوں میں عمومی طور پر کمی دیکھی گئی۔

ان عوامل نے سعودی “TASI” کے علاوہ مارکیٹ انڈیکس پر دباؤ میں حصہ ڈالا ہے۔ کیونکہ انڈیکس نے سال بھر کے فوائد کو مٹا دیا ہے۔ یہاں تک کہ تقریباً 9 فیصد کا نقصان بھی ریکارڈ کیا۔ سعودی سٹاک مارکیٹ میں تجارتی قدر سہ ماہی بنیادوں پر تقریباً 27 فیصد کم ہوئی اور تیسری سہ ماہی کے اختتام پر 730 ارب ریال تک پہنچ گئی۔ جبکہ تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق رواں سال کی دوسری سہ ماہی میں یہ قدر 994 ارب ریال تھی۔

Related Posts