کراچی: نامورپاکستانی اداکار و ہدایت کارسرمد کھوسٹ نے وزیراعظم اور صدر مملکت سے درخواست کی ہے کہ ایک مخصوص گروپ ان کی فلم ‘زندگی تماشا’ کی ریلیز میں رکاوٹیں پیداکررہا ہے ، ان کے مسئلے پر توجہ دی جائے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر سرمد کھوسٹ نےاپنی فلم کے حوالے سے ” میں بھی پاکستان ہوں” کے عنوان سے ایک خط پوسٹ کیا ہے جس میں وزیراعظم، صدرپاکستان، چیف جسٹس آف پاکستان، چیف آف آرمی اسٹاف اور وزیر اطلاعات کو مینشن کیا گیاہے۔
اپنے خط میں سرمدکھوسٹ کاکہنا تھا کہ 24 جنوری کو میری فلم ریلیز ہونے والی تھی لیکن پھر ڈھائی منٹ کے ٹریلر سے اخذ کیے گئے مفروضوں کی بنیاد پر فلم کے مصنف، پروڈیوسر اور میرے خلاف شکایت درج کرادی گئی۔
خط میں سرمد کھوسٹ نے تحریر کیا کہ مجھے اس انڈسٹری میں کام کرتے ہوئے 20 برس کا عرصہ ہوگیا ہے اورمجھے انڈسٹری میں خدمات انجام دینے کے لیے پرائیڈ آف پرفارمنس کا اعزازبھی مل چکا ہے۔
انہوں نے مزید لکھا کہ قانون کی پاسداری کرنے والے ایک شہری کی حیثیت سے میں یقین دلاتا ہوں کہ فلم میں کوئی جارحانہ اوربدنیتی پر مبنی مناظر موجود نہیں، شکایت کے جواب میں میں نے اپنی فلم دوبارہ سنسر بورڈ بھیجی جہاں اس کا ایک بار پھر جائزہ لیاگیا۔
سرمد کھوسٹ کا کہنا تھا کہ سنسر بورڈ نے ایک بار پھر چند کٹوتیوں کے بعد فلم کوریلیز کے لیے کلیئرکردیاتھالیکن ریلیز سے صرف ایک ہفتہ قبل ہی کسی گروپ کی جانب سے اس فلم کی ریلیز کو روکنے کی کوشش کی جارہی ہےاور دباؤڈالاجارہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ٹک ٹاک اسٹار صندل خٹک کی ایف آئی اے کی خلاف عدالت میں درخواست