محمود مولوی کی ایف بی آراور کسٹمز کوسمندری کیریئر سرچارج کی تحقیقات کی تجویز

مقبول خبریں

کالمز

zia
امریکا کا یومِ قیامت طیارہ حرکت میں آگیا۔ دنیا پر خوف طاری
Firestorm in the Middle East: Global Stakes on Exploding Frontlines
مشرق وسطیٰ میں آگ و خون کا کھیل: عالمی امن کیلئے خطرہ
zia-2
آٹا 5560 روپے کا ایک کلو!

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

وزارت بحری امور اور ماہی گیرتنظیموں میں مذاکرات کامیاب
وزارت بحری امور اور ماہی گیرتنظیموں میں مذاکرات کامیاب

کراچی:وزیراعظم کے معاون خصوصی براے بحری امور محمود مولوی نے کہا ہے کہ پاکستان کو سرچارج اوردیگر فیسوں کے بارے میں سمندری جہازوں سے وضاحت طلب کرنی چاہیے۔

وزیر اعظم کے معاون خصوصی محمود مولوی نے اپنے ایک خصوصی بیان میں کہا ہے کہ ایف بی آراور کسٹمز کو چاہیے کہ وہ سمندری جہازوں سے ان کے سرچارج اور دیگر فیسوں کے بارے میں تفصیلات طلب کرے تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ وہ قانون کے مطابق ہیں۔

محمودمولوی نے کہا ہے کہ پاکستان کو اس بات کا جائزہ لینا چاہیے کہ آیا سرچارج قانونی اور ریگولیٹری ذمہ داریوں کے مطابق مناسب طریقے سے ادا کیے گئے ہیں یا نہیں، انہوں نے کہا کہ کیریئرز کے جوابات کا جائزہ لیا جانا چاہیے تاکہ یہ معلوم کیا جا سکے کہ کون سا واقعہ یا حالت سرچارج کو متحرک کرتی ہے اور اسے کیسے ختم کیا جا سکتا ہے۔

مزید پڑھیں:کراچی پورٹ پر جہازوں کی آمدورفت بند، معاونِ خصوصی محمود مولوی کا ہنگامی دورہ

ان کا کہنا ہے کہ بتایا گیا ہے کہ امریکی فیڈرل میری ٹائم کمیشن (ایف ایم سی) نے آٹھ بڑے عالمی سمندری کیریئرزسی ایم اے، سی جی ایم ، ہیپاگ لائیڈ ، ایچ ایم ایم ، میٹسن ، ایم ایس سی ، او او سی ایل ، ایس ایم لائن اور زیم سے متعلقہ سرچارج کے بارے میں تفصیلات فراہم کرنے کو کہا ہے۔

محمود مولوی کا کہنا ہے کہ امریکا سمیت بہت سے ممالک میں ، سمندری کیریئر ٹیرف میں تبدیلی یا شرح میں اضافہ مخصوص ضروریات کے تابع ہیں ، بشمول جہازوں کو 30 دن کا نوٹس فراہم کرنا اور یہ یقینی بنانا کہ شائع شدہ ٹیرف واضح اور یقینی ہیں۔

کمیشن کا بیورو آف انفورسمنٹ اس بات کا جائزہ لے گا کہ آیا سرچارجز مناسب طریقے سے اور قانونی اور ریگولیٹری ذمہ داریوں کے مطابق بنائے گئے تھے۔ کمیشن غلط طریقے سے قائم کردہ ٹیرف کے لیے نافذ کرنے والے اقدامات شروع کر سکتا ہے۔

معاون خصوصی نے مشورہ دیا کہ پاکستان کو اس طرح کے قواعد و ضوابط کو بھی نافذ کرنا چاہیے تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ سمندری کیریئر غلط طریقے سے توسرچارج لاگو نہیں کر رہے ہیں۔

Related Posts