جمعیت علماء اسلام صوبہ سندھ کے ڈپٹی سیکریٹری اطلاعات علامہ سمیع الحق سواتی نے کہا ہے کہ سندھ کے تمام اضلاع اور کراچی کی کچی آبادیاں زندگی کی بنیادی سہولیات سے محروم ہیں، اسٹریٹ کرائمز، مسلسل لوڈشیڈنگ، پانی کے بحران، سیوریج کے ناقص نظام اور صحت مراکز کے فقدان کی وجہ سے عوام کی زندگی اجیرن ہوچکی ہے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے جے یوآئی پی ایس 122 کے سیکریٹری جنرل محمد شریف گبول کے ہمراہ جےیوآئی رہنما مولانا ڈاکٹر محمد علی کے تعاون سے جامعہ انوار الحرمین محمد حسن گوٹھ تئیسر ٹاؤن لیاری میں فری میڈیکل کیمپ کے دورے کے موقع پر طبی عملے اور جے یوآئی رہنماؤں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔
اس موقع پر پی ایس 122 کے سینئر نائب امیر مولانا عبدالرحمن ترندی، ڈپٹی جنرل سیکریٹری مولانا بختیار کاکڑ، مولانا عبداللہ صافی، مولانا قمرالزمان، مولانا سعید احمد جلال پوری ودیگر بھی موجود تھے۔
یہ بھی پڑھیں:
حکومت نے کوکنگ آئل کی قیمت میں بڑی کمی کردی
مولانا سمیع الحق سواتی کا کہنا تھا کہ انسانیت کی خدمت کے جذبے سے سرشار تمام رفاہی ادارے، میڈیکل اسٹاف اور ان کے معاونین داد وتحسین کے مستحق ہیں جو دکھی انسانیت کی خدمت کا عظیم فریضہ ادا کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جو کام حکومت اور عوامی نمائندوں نے کرنا تھا وہ کام رفاہی ادارے خوش اسلوبی سے کررہے ہیں، مخیر حضرات کو آگے بڑھ کر ان رفاہی اداروں کا ہاتھ تھامنا چاہئے۔
علاوہ ازیں مولانا سمیع الحق سواتی اور محمد شریف گبول نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ جے یوآئی رہنما قاری عبدالخالق کے گھر تیسری بار ڈکیتی کی واردات افسوسناک ہے، انہوں نے مطالبہ کیا کہ ڈکیتی کی سنگین واردات میں ملوث گروہ کو فی الفور گرفتار کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ کراچی کی کچی آبادیوں پر 2018 سے پی ٹی آئی کے درجنوں نمائندوں کا تسلط رہا ہے لیکن جعلی مینڈیٹ کے بل بوتے پر منتخب نمائندوں نے اپنی جیبیں گرم کرکے کراچی کو دونوں ہاتھوں سے لوٹ کر اب مفرور گھوم رہے ہیں۔
دریں اثناء جمعیت علماء اسلام پی ایس 122 کے سیکریٹری جنرل محمد شریف گبول کے مطابق پی ایس 122 کا اہم اور ہنگامی اجلاس یکم جون بروز جمعرات کو مولانا سمیع الحق سواتی کی رہائشگاہ متصل جامع مسجد صدیق جونجھار گوٹھ عصر کو طلب کیا گیا ہے جس میں پی ایس کی مجلس عاملہ بلدیاتی انتخابات کے بعد کی صورتحال پر اہم فیصلے کرے گی۔