رواں ماہ ریلیز ہونے والی نئی پاکستانی فلم کے متعلق اداکارہ سجل علی اور بلال عباس خان کا کہنا ہے کہ کھیل کھیل میں کی منفرد کہانی نے اداکاری پر مجبور کیا کیونکہ ایسے پراجیکٹ کو انکار کرنا ہمیں ناانصافی لگتا ہے۔
تفصیلات کے مطابق سجل علی اور بلال عباس خان کی فلم 19 نومبر کے روز ریلیز کی جائے گی جسے فضا علی مرزا نے پروڈیوس کیا۔ اداکار بلال عباس خان نے سجل علی کے ہمراہ فلم پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میں ہمیشہ فضا اور نبیل کے ساتھ اداکاری کا خواہش مند رہا اور خاص طور پر فلم والا کیلئے کوئی پراجیکٹ کرنا چاہتا تھا۔
کھیل کھیل میں، سجل کی فلم بنگلہ دیشی ناظرین کی تنقید کا نشانہ بن گئی
گفتگو کے دوران اداکار بلال عباس خان نے کہا کہ جب میں نے فلم کی کہانی سنی تو اسے انکار نہیں کرپایا۔ میں نے سوچا کہ میں نہ نہیں کہہ سکتا کیونکہ یہ ناانصافی ہوگی۔ سجل علی نے کہا کہ سب سے پہلی بات یہ ہے کہ فلم کی کہانی منفرد ہے جس پر پاکستانی فلم انڈسٹری میں پہلے کسی اسکرپٹ رائٹر یا فلمساز نے کام نہیں کیا۔
اداکارہ سجل علی نے کہا کہ ہم امن اور بھائی چارے کی بات کرتے ہیں جو نایاب ہوچکا ہے اور ہر شخص اسے اپنے پراجیکٹ کا حصہ بنا لیتا ہے۔ فضا اور نبیل کے ساتھ کام کرنے کی خواہش کی وجہ سے میں نے کہانی چیک کرنے کا کہا لیکن اسے سنے بغیر کام کی ہامی بھر لی۔ واضح رہے کہ کھیل کھیل میں کی کہانی سقوطِ ڈھاکہ کے گرد گھومتی ہے۔
خیال رہے کہ اس سے قبل پاکستانی شوبز انڈسٹری کی معروف اداکارہ سجل علی اور بلال عباس خان کی نئی فلم کھیل کھیل میں ریلیز سے قبل ہی بنگلہ دیشی ناظرین کی تنقید کا نشانہ بن گئی۔سوشل میڈیا صارفین کا کہنا تھا کہ پاکستان اور بنگلہ دیش کبھی ایک نہیں ہوسکتے۔ کیا فلمساز بنگلہ دیش کو ایک بار پھر مشرقی پاکستان کے روپ میں دیکھنا چاہتے ہیں؟
قبل ازیں کھیل کھیل میں کا ٹریلر منظرِ عام پر آیا، فلم کی کہانی سقوطِ ڈھاکہ پر مبنی ہے۔ بنگلہ دیش 1971 سے قبل پاکستان کا حصہ تھا جسے بھارت کی سازش نے پاکستان سے الگ کرکے مشرقی پاکستان کی بجائے بنگلہ دیش کا روپ دے دیا، فلم میں پاکستانی طلبہ سقوطِ ڈھاکہ کے پیچھے کی حقیقت جاننے کیلئے پر عزم نظر آئے۔