ماسکو: روس میں ولادی میر پیوٹن حکومت نے جنگ مخالف مظاہروں کے خلاف کریک ڈاؤن شروع کردیا، پولیس نے 1700 سے زائد مظاہرہین کو گرفتار کرلیا۔
تفصیلات کے مطابق یوکرین پر فوجی آپریشن کے خلاف ماسکو سمیت روس کے متعدد شہروں سے آوازیں اٹھنے لگیں۔ جنگ مخالف مظاہرین کا کہنا ہے کہ روس کو یوکرین پر حملے سے باز رہنا چاہئے۔ حملہ تیسری عالمی جنگ کو ہوا دینے کے مترادف ہے۔
یوکرین نے روس کی مذاکرات کی پیشکش ٹھکرادی، روس کا حملے جاری رکھنے کا فیصلہ
صدر ولادی میر پیوٹن کے احکامات کے مطابق پولیس امن و امان کی صورتحال پر قابو پانے میں مصروف ہے۔ ہر گزرتے روز کے ساتھ جنگ مخالف مظاہرین درجنوں کی تعداد میں گرفتار ہونے لگے۔ گزشتہ روز 560 افراد کو حراست میں لے لیا گیا۔
دوسری جانب انسانی حقوق کی تنظیموں کا کہنا ہے کہ روس میں جنگ کے خلاف اٹھنے والی آوازوں کو دبانا آزادئ اظہارِ رائے کے خلاف ہے۔ آج سے 2 روز قبل روس کے ہمسایہ ملک جارجیا میں بھی ہزاروں افراد سڑکوں پر نکل آئے۔
مظاہرین کا جارجیا کے صدر مقام تبلیسی میں احتجاج کرتے ہوئے کہنا تھا کہ روسی حکومت کے خلاف پابندیاں نافذ نہیں کی جارہیں جبکہ روسی حکومت نے یوکرین پر حملہ کیا جس کی شدید مذمت کرتے ہیں۔