روس نے فیدرو نامی ایسے انسان نما روبوٹ کو خودکار راکٹ کے ذریعے خلا میں بھیجا ہے جو خلابازوں کی معاونت سیکھ رہا ہے۔
روسی میڈیا کے مطابق فیدرو عالمی خلائی اسٹیشن پر سترہ دن رہے گا اور خلا باز کی طرح معمولات اپنائے گا تاکہ انسانوں کی غیر موجودگی میں اس کا استعمال کیا جاسکے۔فیدرو 7 ستمبر تک خلا میں رہنے کے بعد زمین پر واپس آئے گا۔
یہ بھی پڑھیں: برازیل میں رواں سال کے دوران پچاس کروڑ شہد کی مکھیوں کی پراسرار ہلاکت
سویوز نامی خلائی راکٹ جس میں اس روبوٹ کو بھیجا گیا، کسی بھی انسان کی موجودگی سے محروم ہے۔پائلٹ کی سیٹ پر فیدرو براجمان ہے جو صبح 6 بجے قازقستان کے خلائی اڈے سے روانہ ہوا۔
انسانی حرکات و سکنات کی نقل کرنے والے فیدرو کے انسٹا گرام اور ٹوئٹر اکاؤنٹس بھی ہیں جن کے ذریعے خلا بازوں سے رابطہ استوار کر کے معاونت کے افعال سرانجام دئیے جاسکتے ہیں۔
اس حوالے سے روسی خلائی ایجنسی کا کہنا ہے کہ خلائی اسٹیشن میں فیدرو بجلی کی تاریں جوڑنا اور الگ کرنا سیکھے گا۔ وہ اسکریو ڈرایور اور اسکینر سے لے کر آگ بجھانے کے لیے تمام آلات کا استعمال کرنا بھی سیکھے گا۔ایجنسی ایسے روبوٹس کو بعد ازاں اسپیس واک سمیت دیگر معاملات کے لیے بھی استعمال کرنا چاہتی ہے تاکہ روبوٹ کے ذریعے خلا کی مزید تسخیر ہوسکے۔
مزید پڑھیں: پرانا موبائل فون نئے انداز میں فروخت کے لیے پیش کریں گے۔ ایچ ایم ڈی گلوبل کا اعلان