لندن: برطانیہ نے دعویٰ کیا ہے کہ روس کی ایک تہائی فوج یوکرین جنگ میں ہلاک ہو گئی ہے جسے ڈنباس کے خطے میں قتل و غارت کیلئے تعینات کیا گیا تھا۔
تفصیلات کے مطابق سوشل میڈیا پر اپنے ایک پیغام میں برطانوی وزارتِ دفاع نے دعویٰ کیا کہ ابتدائی طور پر کم درجے کی پیش قدمی کے باوجود روس گزشتہ ماہ خطے میں اپنے اہداف کی تکمیل میں ناکام رہا۔
جی 7 ممالک کا روس پر معاشی دباؤ جاری رکھنے کا فیصلہ
(2/6) Russia has now likely suffered losses of one third of the ground combat force it committed in February.
— Ministry of Defence 🇬🇧 (@DefenceHQ) May 15, 2022
برطانوی وزارتِ دفاع کا کہنا ہے کہ روس کی جانب سے اپنی فوج کو یوکرین جنگ کیلئے دفاعی سازوسامان کی فراہمی بھی تعطل کا شکار رہی جس سے خطے میں روس کی جارحانہ چالیں سست اور محدود ہونے لگیں۔
(6/6) Under the current conditions, Russia is unlikely to dramatically accelerate its rate of advance over the next 30 days.
— Ministry of Defence 🇬🇧 (@DefenceHQ) May 15, 2022
وزارتِ دفاع نے مزید کہا کہ یوکرین کی فوج فضائی حملوں کا دفاع کرنے کیلئے کمزور ہیں تاہم موجودہ صورتحال میں روس آئندہ 30 روز تک کیلئے یوکرین میں اپنی پیش قدمی کی رفتار ڈرامائی انداز سے تیز کرنے کے قابل نہیں۔
خیال رہے کہ اس سے قبل جی 7 ممالک کے وزرائے خارجہ نے گندم کے عالمی بحران پر قابو پانے کیلئے روس پر معاشی دباؤ اور یوکرین کو ہتھیاروں کی فراہمی جاری رکھنے کا فیصلہ کیا تھا۔
آج سے 2 روز قبل جی 7 ممالک وزرائے خارجہ گروپ کا اجلاس ہوا جس کے دوران روس کو اقتصادی و سیاسی طور پر تنہا کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ قبل ازیں جرمن وزیر خارجہ نے گندم کی جنگ سے متعلق بیان جاری کیا تھا۔