بدین میں اسکول جانے والے 6 بچے نہر میں گر کر جاں بحق

مقبول خبریں

کالمز

"Conspiracies of the Elites Exposed!"
پینشن نہیں، پوزیشن؛ سینئر پروفیشنلز کو ورک فورس میں رکھنے کی ضرورت
Role of Jinn and Magic in Israel-Iran War
اسرائیل ایران جنگ میں جنات اور جادو کا کردار
zia
ترکی کا پیمانۂ صبر لبریز، اب کیا ہوگا؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

بدین : صوبہ سندھ کے ضلع بدین میں ایک گاوں میں بچوں کا اسکول جانا بھی موت کا کھیل بن گیا ہے، اب تک 6 بچے جاں بحق ہو چکے ہیں۔

سونو خان سیال میں بچوں کا اصل امتحان اسکول جانا بن گیا ہے، نہر کے پار واقع اسکول تک پہنچنے کے لیے بچوں کو ایک پتلے تنے پر رسی پکڑ کر گزرنا پڑتا ہے، اس عمل کے دوران نہر عبور کرتے ہوئے اب تک چھ بچے جان سے ہاتھ دھو چکے ہیں۔

قابل افسوس امر ہے کہ بدین کے گاؤں میں نہر پار پہنچنے کے لیے اسکول کے بچوں کو سرکس کی طرح باریک لکڑی پر چلنا پڑتا ہے، جب کہ مقامی انتظامیہ مجرمانہ غفلت میں مدہوش پڑی ہوئی ہے۔

اس نہر کو علی واہ کہا جاتا ہے، آس پاس دو کلومیٹر کے علاقے میں نہر کی دوسری جانب جانے کے لیے کوئی پل نہیں بنایا گیا ہے۔گاں سونو خان سیال میں بچوں کا اسکول جانا پل صراط پر سے گزرنے جیسا عمل ہے۔

مزید پڑھیں :نالائق نا اہل سلیکٹڈ وزیراعظم نے معیشت کو تباہ کردیا ہے،بلاول بھٹو زرداری

کیوں کہ اس سے نہر میں گرنے والے چھ بچے جان گنوا چکے ہیں، معلوم ہوا ہے کہ گاؤںسے باہر جانے کا کوئی دوسرا راستہ ہی نہیں بنایا گیا، نہ ہی نہر پر باقاعدہ پل تعمیر کیا گیا ہے۔

گاوں کے جنازے بھی اسی پر خطر راستے سے گزرتے ہیں، مکینوں کا کہنا ہے کہ عوامی نمایندے ووٹ لینے کے بعد مڑ کر نہیں دیکھتے۔ مکینوں نے مطالبہ کیا ہے کہ نہر پر پل بنا کر دیا جائے تاکہ پریشانی اور حادثات سے بچا جا سکے۔

Related Posts