کراچی: دفاتر اور دکانیں بند‘روڈ کٹنگ مافیا نے شہر کی سڑکیں ادھیڑنا شروع کردیں

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

کراچی: دفاتر اور دکانیں بند‘روڈ کٹنگ مافیا نے شہر کی سڑکیں ادھیڑنا شروع کردیں
کراچی: دفاتر اور دکانیں بند‘روڈ کٹنگ مافیا نے شہر کی سڑکیں ادھیڑنا شروع کردیں

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

کراچی:ملک بھر خصوصاََ کراچی میں کورونا وائرس کی وبا سے بچاؤ کے لیے دکانیں اور دفاتر بند ہیں‘مگر موجودہ ہنگامی صورتحال کا فائدہ اٹھاتے ہوئے شہر کی سڑکیں روڈ کٹنگ مافیا نے ادھیڑنا شروع کردیں۔

بلدیہ شرقی کے متعلقہ افسران کی جن میں اہم کردار ایک کلرک جسے سمیع الدین کہتے ہیں جو تمام امور کا نگراں اور لین دین کا ذمہ دار ہے جبکہ ایکسیئن سلمان میمن اور نئے آنے والے سپرٹینڈنٹ انجینئر اظہر شاہ کی سرپرستی میں غیر قانونی طور پرسڑکوں کی کھدائی سے متعلقہ اداروں کو کروڑوں روپے کا نقصان ہو رہا ہے۔

جو روڈ کٹنگ کے چلان کی مد میں مل سکتے تھے، متعلقہ اداروں کے افسران کی نذرانہ وصولی کے باعث ایسے ایام میں سڑک ادھیڑی جا رہی ہے جب لوگوں کی توجہ کورونا سے بچاو پر مبزول ہے، اسی طرح کی گھناؤنی کارروائی بلدیہ شرقی کی یوسی 15میں حال ہی میں تعمیر کی جانے والی سڑک پر کی گئی ہے جسے بے دردی سے ادھیڑا جا رہا ہے۔

سولجر بازار الضیا کالونی میں 50 سے زائد مزدوریوسی 15اور16 کی درمیانی سڑک کھود رہے ہیں۔مئیرکراچی بھی سڑکوں کی کھدائی پر تحفظات کا اظہار کرچکے ہیں۔مذکورہ سڑک کچھ عرصہ قبل کی تعمیر کی گئی تھی۔ روڈ کٹنگ گرومندر سے برویٹو روڈ تک کی جارہی ہے۔

ٹھیکیدار کا کہنا ہے کہ اس کے پاس جمشید زون کے ایگزیکٹو انجینئر کی این او سی موجود ہے۔شہریوں کو روڈ کٹنگ کے ساتھ اتنی تعداد میں مزدوروں کے اجتماع پر تحفظات ہیں۔سندھ حکومت نے تین یوم تک تین سے زائد افراد کے اجتماع پر پابندی عائد کررکھی ہے۔عوام کے احتجاج پر پولیس پہنچ توگئی،مگربغیر کارروائی واپس روانہ گئی۔علاقہ عوام کا فوری طور پر روڈ کٹنگ بند کرانے کا مطالبہ۔

شہریوں کا کہنا ہے کہ اگر ٹھیکیدار کے پاس سڑک کی کھدائی کی این او سی موجود بھی ہے تب بھی سڑ ک کی کھدائی کے لیے انتظار کرنا چاہیے تھا،اور جب تک دفعہ 144نافظ ہے اور 3 سے زائد لوگوں کے اجتماع پر پابندی ہے ایسے میں ایک ساتھ 50 لوگوں کا ایک ساتھ لوگوں کا کھدائی کے لیے جمع ہونا کورونا کے پھیلاؤ کا سبب بن سکتا ہے۔

واضح رہے کہ روڈ کٹنگ کی این او سی بھی روڈ کٹنگ چلان کی ادائیگی کے بعد ہی دی جاتی ہے تاہم چالان بناتے وقت مذکورہ افسران پیمائش میں ڈنڈی مار کر لاکھوں روپے وصول کرتے ہیں اور ادارے کو شدید مالی نقصان پینچایا جاتا ہے۔ علاقہ عوام نے وزیر بلدیات ناصر حسین شاہ، چیرمین بلدیہ شرقی معید انور اور میونسل کمشنر وسیم مصطفیٰ سومرو سے اپیل کی ہے کہ وہ فوری طور پر کرپٹ افسران کی سنگین کرپشن کا نوٹس لیں اور ان کے خلاف کاروائی کی جائے۔

Related Posts