سیلاب کی تباہ کاریوں کے باوجود چاول کی پیداوار میں اضافہ

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

اسلام آباد: قومی غذائی تحفظ اور تحقیق کے پارلیمانی سیکرٹری احمد رضا مانیکا نے کہا ہے کہ سیلاب کی تباہ کاریوں کے باوجود چاول کی فصل کی پیداوار میں اضافہ ہوا ہے۔

قومی اسمبلی کے 51ویں اجلاس کے وقفہ سوالات کے دوران گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس (جی ڈی اے) کے ایم این اے غوث بخش خان مہر کے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ گندم کے ذخیرے کو 2022 کے سیلاب کے دوران ہونے والے نقصانات سے محفوظ رکھا گیا تھا۔

تاہم، چاول کی پیداوار 5.4 ملین میٹرک ٹن (ایم ایم ٹی) تھی جب کہ گزشتہ سال 3.8 ایم ایم ٹی کی مقامی کھپت تھی۔

غوث بخش خان مہر نے سوال اٹھایا کہ حکومت چاول کی فصل کی پیداوار بڑھانے کے لیے کیا اقدامات کرتی ہے کیونکہ پیداوار ایک تہائی رہ گئی ہے؟

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی ایم این اے وجیہہ قمر نے بھی استفسار کیا کہ بڑھتے ہوئے ماحولیاتی انحطاط اور موسمیاتی تبدیلیوں کے درمیان موسم کے خلاف مزاحمت کرنے والی فصلوں کو بدلتے ہوئے موسمی طرز کے مطابق ڈھالنے کے لیے کیا اقدامات کیے جا رہے ہیں؟

مزید پڑھیں:ملک میں مہنگائی میں مزید اضافہ ہوسکتا ہے، وزارت خزانہ کی رپورٹ جاری

احمد رضا مانیکا نے جواب دیا کہ کاشتکاری کے جدید طریقے، ہائبرڈ بیج اور کسانوں کی تربیت ہی فصل کی پیداوار میں اضافہ کو یقینی بنا سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ فصلوں کی کاشت کے جدید ترین طریقے اور تکنیک ہی واحد علاج ہیں جو کسانوں کو فراہم کیے جا رہے ہیں۔

Related Posts