نامور صحافی اور کالم نگار نذیر ناجی لاہور میں انتقال کر گئے۔
نذیر ناجی لاہور کے نجی ہسپتال میں کئی دنوں سے زیرعلاج تھے۔ انہوں نے 81 سال کی عمر پائی۔
نذیر ناجی اپنے طویل صحافتی کیریئر کے دوران روزنامہ جنگ، نوائے وقت، ایکسپریس سمیت کئی اخبارات اور رسائل سے وابستہ رہے۔
نذیر ناجی کو ان کی طویل صحافتی خدمات کے اعتراف میں ہلال امتیاز بھی دیا گیا۔
آخر عمر میں مرحوم 2012ء سے دنیا گروپ سے وابستہ تھے، وہ روزنامہ ’دنیا‘ میں بطور گروپ ایڈیٹر فرائض سرانجام ادا کررہے تھے۔
نذیر ناجی کون تھے؟
نذیر ناجی نے اپنے صحافتی کیریئر کا آغاز اخبارات میں پروف ریڈنگ سے کیا۔ پھر وہ سب ایڈیٹر اور بعد ازاں ایک منجھے ہوئے نیوز ایڈیٹر کے طور پر بھی سامنے آئے۔ بعد ازاں انہوں نے کالم نگاری شروع کی اور اس میدان میں بھی مقبولیت کے بام عروج پر پہنچے۔
نذیر ناجی ایک دور میں سابق وزیر اعظم میاں نواز شریف کے تقریر نویس بھی رہے۔ اسی جرم کی پاداش میں انہیں پرویز مشرف نے نواز شریف حکومت گرانے کے بعد پی ٹی وی ہیڈ کوارٹر سے گرفتار ہوئے۔
تاہم بعد ازاں کہا جاتا ہے کہ وہ معافی تلافی کرکے میاں نواز شریف کے خلاف اور فوجی حکومت اور اس وقت کی کنگز پارٹی مسلم لیگ (ق) کے حق میں لکھتے رہے۔
انہوں نے اسی عرصے میں اس وقت کے چیف جسٹس افتخار چودھری کی بحالی اور جوڈیشل ایکٹو ازم کے خلاف بھی خوب لکھا۔ ان کے سیاسی تجزیے مختلف طبقات میں بہت پسند کیے جاتے اور شوق سے پڑھے جاتے تھے۔