پاکستان کا تشخص

مقبول خبریں

کالمز

zia
امریکا کا یومِ قیامت طیارہ حرکت میں آگیا۔ دنیا پر خوف طاری
Firestorm in the Middle East: Global Stakes on Exploding Frontlines
مشرق وسطیٰ میں آگ و خون کا کھیل: عالمی امن کیلئے خطرہ
zia-2
آٹا 5560 روپے کا ایک کلو!

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

نبی کریم حضرت محمد مصطفیٰ ﷺکی حرمت ہر مسلمان کے ایمان کا لازمی جز ہے، دنیا بھر میں بسنے والے مسلمان اپنے نبی ﷺکی حرمت پر اپنا تن، من دھن قربان کرنے کیلئے ہمہ وقت تیار رہتے ہیں۔ سانحہ 9/11نے صرف امریکا کو ہی نہیں بلکہ پوری دنیا بالخصوص مسلمانوں کو بری طرح متاثر کیا اور دنیا میںنسل پرستی اور مذہبی منافرت میں شدت آئی۔

سانحہ نائن الیون کے بعد جہاںمسلمان دنیا کیلئے کڑا وقت شروع ہوا وہیں نبی کریم ﷺ کی ذات مبارکہ پر بھی ہرزہ سرائیوں نے جنم لیا، مسلمانوںکو اپنے جان و مال کی حفاظت کے ساتھ ساتھ اپنے نبی ﷺ کی حرمت کو بحال کرنے کا چیلنج بھی درپیش تھا۔

جہاں اس وقت کی حکومت پاکستان نے دور اندیشی کا مظاہرہ کرتے ہوئے سانحہ نائن الیون کے بعد اپنی قوم کو دنیا بھر میں چھائے خوف کے سائے میں تحفظ فراہم کیا وہیں امریکا میں بسنے والے اہل ایمان نے اسلام اور پاکستان کا حقیقی تشخص بحال کرنے کیلئے کاوشیں شروع کیں۔

 دو دہائیوں سے امریکا، یورپ اور چین میں پاکستان کیلئے سرمایہ کاری کو فروغ دینے کے ساتھ ہم نے پاکستان اور اسلام کا مثبت تشخص اجاگر کرنے کیلئے اقدام اٹھانے کا فیصلہ کیا اور سانحہ نائن الیون کے بعد ایک فلم بنائی جو سال 2002ء میں پی بی ایس پر پورے امریکا میں چلائی گئی جس میں اسلام کا مثبت تشخص اجاگر کیا گیا۔

چین کا پاکستان پر اعتماد کوئی اتفاق نہیں بلکہ اس کے پیچھے کئی سالوں کی ریاضت ہے، 2000سے چین کے ساتھ تعلقات کے فروغ کیلئے انتھک کاوشوں کے بعد باہمی اعتماد کے رشتوں کو نئی جہتوں سے متعارف کرایا، شنگھائی اور بیجنگ میں دو دہائیاں گزارنے اور چینی حکام کے ساتھ گہرے تعلقات استوار کرنے بعد آج الحمد اللہ چین کے ساتھ ہمارے گہرے کاروباری تعلقات اور روابط ہیں۔

چین میں قائم پہلی فنڈ مینجمنٹ کمپنی میں 2004ء میں پہلے ایگزیکٹو ڈائریکٹر کی ذمہ داری اٹھائی تو اس وقت اے ایم ایم کے تحے 6 ارب ڈالر کے اثاثے تھے جو آج 100 ارب ڈالر تک پہنچ چکی ہے اور ہماری کوشش ہے کہ چینی کمپنیوں کو پاکستان میں کام کرنے کیلئے تیار کیا جائے۔

پاکستان میں چینی ٹیکنالوجی کے علاوہ کان کنی کے شعبے میں کام کے ساتھ ساتھ مشترکہ منصوبوں کے حوالے سے بھی کاوشیں کی جارہی ہیں۔چین کے ساتھ فنڈز کا قیام، سستی رہائش، پاکستانی مصنوعات کا فروغ بھی ترجیحات میں شامل ہے۔

چین میں پاکستانی زرعی مصنوعات اور فوڈ کمپنیوں کو فروغ دینے کے علاوہ مشرق وسطیٰ میں بھی فروغ دینے کی کوشش جاری ہے،قطرکے ساتھ تجارت کے فروغ کیلئے اقدامات میں 2018ء میں فوڈ ایکسپو کے بعد تیزی آئی، اس نمائش میں 800 سے زائد پاکستانی فوڈ کمپنیوں نے شرکت کی جن میں فوجی فاؤنڈیشن اور فوجی گروپ آف کمپنیز کے منیجنگ ڈائریکٹر لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ سید طارق ندیم گیلانی بھی شامل تھے۔

پاکستانی پھلوں، سبزیوں اور شہد کو چینی منڈیوں میں پہنچانے کے علاوہ امریکا کی 50 ریاستوں میں پاکستانی آم کی مستحکم فروخت کے لئے امریکی درآمد کنندگان کی مدد کا سلسلہ بھی جاری ہے،پاکستان کو بھاری زرمبادلہ کی فراہمی کیلئے ملازمتوں کے مواقع پیدا کرنے کے علاوہ پاکستان کی گارمنٹ انڈسٹری کو بھی پروان چڑھارہے ہیں۔

کورونا کی وباء نے پوری دنیا کو متاثر کیا، اس موذی وباء نے انسانی زندگیوں کو متاثر کیا وہیں معاشی مسائل بھی پیدا ہوئے اور اس مشکل کی گھڑی میں نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کی مدد کی کیلئے کوئی دقیقہ فزوگزاشت نہیں کیا اور مالی امداد، این فائیو ماسک کے علاوہ ضروری اشیاء کی فراہمی کیلئے کردار ادا کیا اور آج بھی خلیج اور چین میں پاکستان کے موثر وکیل کے طور پر کام کررہے ہیں۔

2000ء کی دہائی میں امریکا اور یورپ میں مالیات کے شعبے میں خدمات کادائرہ بڑھایا اور مارکیٹوں تک آسان رسائی کیلئے ایشیاء میں ہانگ کانگ، سنگاپور، جاپان، متحدہ عرب امارات، فلپائن، کوریا، ہندوستان اور تھائی لینڈ میں دفاتر قائم کرکے سرمایہ کاری کو فروغ دیا جارہا ہے۔

Related Posts