راولپنڈی کے معمر بزرگ انصاف کے حصول کےلئے دربدر ،دو خواتین دنیا سے کوچ کر گئیں

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

راولپنڈی (سید محمد یاسین ہاشمی ) راولپنڈی پی اے ایف نور خان ایئر بیس میں مقیم غلام حیدر اور پروین اختر اور ان کا خاندان انصاف کے لئے عرصہ چارسال سے در در کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور ہے لیکن ابھی تک ان کو انصاف نہ مل سکا۔

غلام حیدر اور پروین اختر نے بتایا کے ہماری وراثتی جائیداد تین سو سال سے ہماری ملکیت ہےجو کہ موضع تریڑ پیڑہ فتحال تحصیل تلہ گنگ ضلع چکوال میں واقع ہے یہ جائیداد 70کنال زرعی اراضی پر مشتمل ہے اس پر اس علاقے کے با اثر لینڈ مافیا نے ناجائز قبضہ کر رکھا ہے۔

عرصہ چار سال سے اس قبضہ مافیا میں عجائب خان ۔ اقبال محسن ۔ھاشم ۔فضل حسین ۔نزاکت حسین ۔وغیرہ شامل ہیں جبکہ اس قبضہ مافیا کو علاقے کے پٹواری شیر حسین سمیت گرداور مظفر نائب تحصیلدار طارق ۔ایس ایچ او۔مسرت شاہ ۔ایس آئی امجد اور اسٹنٹ اے ڈی ایل عفت برکت کی آشیرباد حاصل ہے ۔

میری اس اراضی پر قبضہ مافیا نے مورخہ 15-12-2017 سے قبضہ کیا ہوا ہے میں اور میری سگی بہن اور میری والدہ نے ہر جگہ انصاف کےلئے دروازہ کھٹکھٹایا میں اور میرا خاندان عرصہ چار سال سے محکمہ پولیس اور انتظامیہ کے ظلم و ستم کا شکار ہیں۔

اسی تگ و دو میں میری والدہ کو ہارٹ اٹیک ہوگیا اور فوت ہو گئیں اور میری سگی بہن صغریٰ بی بی کو قبضہ مافیا کی طرف سے ہراساں کیا جاتا تھا جو اس کی موت کا سبب بنا۔

میں اور میرا خاوند ہر روز ایک نئی درخواست کے ساتھ محکمہ مال وانتظامیہ کے دفاتر کے چکر لگاتے لیکن کچھ حاصل وصول نہ ہوا اس علاقے کے متعلقہ پٹواری گرداور اور تحصیلدار نے جعلی کاغذات بناکر قبضہ مافیا کے حوالے کیے اور ساتھ ہی لینڈ مافیا نے ہماری وارثتی اراضی پر قبضہ کر لیا۔

مزید پڑھیں: بیوی کو قتل کرنے کی کوشش پر درخواستِ ضمانت مسترد، ملزم احاطۂ عدالت سے گرفتار

اسی دوران ہم نے ڈسٹرکٹ کورٹ چکوال میں قبضہ مافیا کے خلاف مقدمہ دائر کیا جس کا فیصلہ ہمارے حق میں آیا لیکن عدالتی حکم کے باوجود ہمیں ہماتی زمین کا قبضہ نہ مل سکا پھر ہم نے قبضہ حاصل کرنے کے لیے راولپنڈی ہائیکورٹ میں پٹیشن فائل کی اس کا بھی فیصلہ ہمارے ہی حق میں آیا ۔

فیصلے میں کورٹ کی طرف سے واضح احکامات جاری کیے گئے تھے کہ مدعی مقدمہ کو فوری قبضہ دلوایا جائے لیکن عدالتی حکم نامے کے باوجود ڈی سی راولپنڈی ۔اے سی چکوال سمیت پٹواری گرداور نے تمام عدالتی احکامات ہوا میں اڑا دیئے ۔

تاحال انتظامیہ ٹال مٹول سے کام لے رہی ہے فیصلے کے بعد جب بھی ہم اے سی چکوال کی پاس گئے تو ہماری کوئی شنوائی نہ ہوئی بلکہ الٹا ہمیں انتظامیہ کی طرف سے دھمکایا جانے لگا اب ہماری جانوں کو بھی خطرہ ہے ۔

اس لینڈمافیا کے غنڈوں کو بڑے بڑے مگر مچھوں اور با اثر افراد کا تعاون محکمہ مال ۔پولیس ۔اسٹنٹ اے ڈی ایل عفت برکت ۔ڈی سی راولپنڈی اور وزیرِ مال کا بھرپور تعاون اور سرپرستی حاصل ہے ۔

اراضی کا کیس لڑتے لڑتے ہمارا خاندان مختلف بیماریوں میں مبتلا ہو چکا ہے مجھے اور میرے خاوند کو شوگر اور بلڈ پریشر کس مرض لاحق ہو چکا ہے لیکن انصاف کہی دور دور تک ہوتا دکھائی نہیں دیتا۔

Related Posts