آسٹریلیا میں پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے مسلمان خاتون کے اسلامی لباس پہننے پر تشدد کرنے والا متعصب شخص کو گرفتار کر لیا ہے۔
آسٹریلین ریاست نیو ساؤتھ ویلز کے شہر پارمٹا میں مسلمان حاملہ خاتون رعنا حیدر پر انتہا پسند شخص نے اس وقت حملہ کر دیا جب وہ اپنی سہیلیوں کے ساتھ کھانا کھا رہی تھی۔
یہ بھی پڑھیں: نمرتا نامی طالبہ کی ہلاکت، مقدمے کے ثبوت ضائع کیے جانے کا اندیشہ
انتہا پسند شخص نے 31 سالہ رعنا حیدر پر سر عام جسمانی تشدد کیا جس کی سی سی ٹی وی فوٹیج منظرِ عام پر آنے کے بعد واقعے کے خلاف آسٹریلیا سمیت دنیا بھر میں آواز بلند کی گئی۔
مسلم خاتون رعنا حیدر نے واقعے کی سی سی ٹی وی فوٹیج خود سوشل میڈیا پر پوسٹ کرتے ہوئے لوگوں کو ایسے واقعات کے خلاف آواز اٹھانے پر قائل کیا۔
بین الاقوامی میڈیا کے مطابق پولیس نے 43 سالہ انتہا پسند آسٹریلوی شہری کو گرفتار کر لیا ہے جبکہ اس کی دیگر معلومات کو سیکیورٹی وجوہات کے باعث خفیہ رکھا گیا ہے۔
یاد رہے کہ اس سے قبل سندھ کے ضلع نوشہروفیروز میں ظالم دکاندار نے 15 سالہ لڑکے کو بد ترین تشدد کا نشانہ بنایا جس کا وزیر اعلیٰ سندھ سیّد مراد علی شاہ نے نوٹس لے لیا ہے۔
نوشہروفیروز کے علاقے محراب پور کے ظالم دکاندار نے28 اکتوبر کو بد ترین تشدد کرتے ہوئے لڑکے کے ہاتھ پاؤں توڑ ڈالے جس پر علاقہ پولیس نے بے حسی کا مظاہرہ کرتے ہوئے دکاندار کے خلاف کوئی ایکشن نہیں لیا۔
محراب پور کی پولیس نے تشدد زدہ 15 سالہ لڑکے کو بے دردی سے مارپیٹ کا نشانہ بنانے پر دکاندار کے خلاف ایکشن لینے کی بجائے لڑکے کے خلاف ہی ایف آئی آر درج کر لی۔
مزید پڑھیں: ظالم دکاندار کا 15 سالہ لڑکے پر تشدد، وزیر اعلیٰ سندھ نے نوٹس لے لیا