ڈراما سیریز “قرضِ جاں” خاموشی سے اس سیزن کی سب سے بڑی حیرت بن کر ابھرا ہے، حالانکہ یہ بغیر کسی خاص تشہیر کے پیش کیا گیا تھا۔
یمنیٰ زیدی اور اسامہ خان کے مرکزی کرداروں پر مبنی ہم ٹی وی کا یہ ڈراما ابتدا میں زیادہ پذیرائی حاصل نہ کر سکا، لیکن اس کی حقیقت پسندانہ فضا اور تہہ در تہہ کہانی نے آہستہ آہستہ ناظرین کو اپنا گرویدہ بنا لیا۔
اداکارہ یمنیٰ زیدی اور اسامہ خان کی آن اسکرین کیمسٹری سے مقبولیت کے ریکارڈ توڑنے والا ڈراما سیریل ’قرض جاں‘ اب اپنے اختتام کو پہنچ رہا ہے، لیکن جیسے جیسے کہانی آگے بڑھتی جارہی ہے وہیں ہر لمحے نیا ٹوئسٹ شائقین کو دل تھام کر اسکرین سے جڑے رہنے پر مجبور کررہا ہے۔
حالانکہ دیگر ڈراموں کی طرح ’قرضِ جاں’ کسی تشہیر کے بغیر آن ایئر ہوا لیکن اب آہستہ آہستہ ہی سہی لیکن مقبولیت حاصل کرتے ہوئے اب یہ ڈراما انڈسٹری کیلئے ایک گیم جینچر ثابت ہورہا ہے۔
ڈراما شائقین کیلئے یہ بات نئی ہوگی کہ اس ڈرامے کے آن ایئر ہونے سے قبل اسکا نام ’خون بہا’ لکھا گیا تھا، جس کا مطلب ’خون کی قیمت’ بنتا ہے، مگر شاید کہانی کی بہت زیادہ وضاحت ہونے کے باعث نام تبدیل کر کے ’قرضِ جاں’ رکھا گیا جو آج اپنی کہانی اور یمنیٰ زیدی کی بے مثال اداکاری سے مقبولت کی سیڑھی چڑھ رہا ہے۔
اور پھر ’قرضِ جاں’ کے حوالے سے کہا جا رہا ہے کہ یہ ڈرامہ ’بیچڈل ٹیسٹ’ یعنی دو خواتین کے کردار پر پورا اترتا ہے، کیونکہ اس میں ماں (بسمہ) اور بیٹی (نشوا) کے درمیان جذباتی اور بامقصد مکالمے موجود ہیں، جو صرف مردوں کے گرد گھومنے کے بجائے ان کی اپنی کہانی اور آزادی کی جدوجہد کو اجاگر کرتے ہیں۔
یہاں تک کہ نشوا اور بسمہ کے مناظر میں اتنی شدت اور گہرائی موجود ہے کہ ناظرین کو آبدیدہ کر دیتے ہیں۔
ڈرامے کی کہانی
ڈرامہ ’قرضِ جاں‘ رابعہ رزاق کا تحریر کردہ ہے، جو ‘آسمانوں پہ لکھا‘، ’ہمارا دل‘، اور ’مورے سیّاں‘ جیسے مقبول ڈرامے لکھ چکی ہیں۔
جبکہ ڈرامے کی ہدایتکاری ثاقب خان کر رہے ہیں، جو ’تمہارے حسن کے نام‘ اور فلم ‘گھبرانا نہیں ہے’ جیسے کامیاب پروجیکٹس کے لئے جانے جاتے ہیں۔
ثاقب خان کی ڈائریکشن میں بننے والا یہ ڈراما نشوا ’یمنیٰ زیدی’ کی حقیقی زندگی پر مبنی کہانی کو بڑی ہی خوبصورتی سے اجاگر کرتا ہے۔
ڈرامے کی کہانی نشوا کے گرد گھومتی ہے جو اپنے ایل ایل بی کے امتحان میں بہترین نمبرز حاصل کرکے وکالت میں قدم رکھ لیتی ہے ، اور چونکہ نشوا کے والد کا انتقال ہو چکا ہے اور وہ اپنی والدہ اور ددھیال کے ساتھ جوائنٹ فیملی میں رہتی ہے۔
دوسری جانب برہان (اسامہ خان) بھی پیش پیش ہیں جو نشوا کی محبت میں مبتلا ہے اور اس سے شادی کی خواہش دل میں لیے بیٹھا ہے، جبکہ دیگر کاسٹ کی بات کریں تو لیجنڈری اداکار طلعت حسین کی صاحبزادی تزئین حسین نے نشوا ماں کا کردار نبھایا ہے، جنہوں نے ایک پریشان مگر فخر کرنے والی ماں کی زبردست اداکاری کی ، جو اپنی بیٹی کی کامیابی پر خوش ہے۔
علاوہ ازیں بختیار یعنی نشوا کے تایا اور انکی کی والدہ (نشوا کی دادی) (سکینہ سموں) چپکے سے سب بہن بھائیوں کی جائیداد ہتھیانے کا منصوبہ بناتے ہیں۔
اب یہ کہانی اس مقام پر ہے کہ جب ایک بیٹی اپنی ماں کے ظلم ستم کے بعد اسکی خوشیوں کی خاطر اپنی محبت قربان کرنے کو تیار ہے۔
نشوا اپنے سفاک دل اور ظالم تایا کے بد معاش بیٹے عمار سے نکاح کرلیتی ہے تاکہ اسکی ماں عاصم سے شادی کرکے اپنی خوشیوں کو حاصل کرسکے۔دوسری جانب برہان کو نشوا کے نکاح کا علم ہونے کے بعد اس پر جیسے قیامت ٹوٹ پڑے گی۔
تاہم اگے کہانی میں مزید کیا ہوگا کچھ کہنا قبل از وقت ہوگا کیونکہ آنے والے ایپیسوڈ دھماکہ خیز ہونے والے ہیں جسکا شائقین بے صبری سے انتظار کررہے ہیں۔
حالانکہ اس ڈرامے کے ابتدائی اقساط نے ناظرین کی توجہ حاصل کرنے میں وقت لیا ، مگر چند ہفتوں میں ریٹنگز میں زبردست اضافہ دیکھنے میں آیا جسکی وجہ طاقتور کہانی، زبردست مکالموں اور بہترین اداکاری ثابت ہوئی۔
اور اب جبکہ یہ ڈراما اختتام کو پہنچنے کیساتھ دل دہلا دینے والے ٹوئسٹ کیساتھ آگے بڑھتا جارہا ہے وہیں یہ کہنا غلط نہ ہوگا کہ ’قرضِ جاں’ نے پاکستانی ٹی وی ڈراموں کے معیار کو بلند کر دیا ہے۔