پاکستان یارن مرچنٹس ایسوسی ایشن کے سینئر وائس چیئرمین، ایف پی سی سی آئی کے نائب صدر حنیف لاکھانی اورپائما کے وائس چیئرمین و کنوینر ایف پی سی سی آئی یارن ٹریڈنگ قائمہ کمیٹی فرحان اشرفی نے وفاقی بجٹ میں اعلان کردہ کم سے کم اجرت20 ہزار روپے کے برعکس سندھ حکومت کی جانب سے 25ہزار روپے کم سے کم اجرت مقرر کرنے کے اقدام کو مسترد کردیا۔
پاکستان یارن مرچنٹس ایسوسی ایشن( پائما) کے سینئر وائس چیئرمین، ایف پی سی سی آئی کے نائب صدر حنیف لاکھانی اورپائما کے وائس چیئرمین و کنوینر ایف پی سی سی آئی یارن ٹریڈنگ قائمہ کمیٹی فرحان اشرفی نے وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ سے مطالبہ کیا ہے کہ وفاق اور دیگر صوبوں کی طرح سندھ بھی میں یکساں بنیاد پر کم سے کم اجرت20 ہزار روپے مقرر کی جائے تاکہ کاروباری اداروں اور صنعتوں کی لاگت میں اضافہ نہ ہو جو پہلے ہی کورونا وبا سے پیدا ہونے والے سنگین بحرانوں سے دوچار ہیں اور بمشکل اپنی بقا قائم رکھنے کی جدوجہد کررہی ہیں۔
حنیف لاکھانی، فرحان اشرفی نے ایک بیان میں کہاکہ وفاقی بجٹ میں وزیرخزانہ شوکت ترین نے کم سے کم اجرت20ہزار روپے کرنے کا اعلان کی تھا جس کو مدنظر رکھتے ہوئے دیگر صوبوں نے بھی کم سے کم اجرت مقرر کی مگر صوبہ سندھ نے وفاق اور دیگر صوبوں کی نسبت زمینی حقائق کے برخلاف 20ہزار کی بجائے25ہزار روپے کم سے کم اجرت کا نہ صرف اعلان کیا بلکہ اس کا نوٹیفیکیشن بھی جاری کیا جو کہ ملک میں جاری کورونا وبا کی تباہ کاریوں اور سنگین معاشی بحرانوں میں کسی صورت بھی قابل عمل نہیں۔
مزید پڑھیں:آئل مارکیٹنگ کمپنیز،ایف پی سی سی آئی کا تمام پلیئرز کے ساتھ منصفانہ سلوک کا مطالبہ