امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے غیر قانونی طور پر سرحد پار کرکے امریکا آنے والوں پر سانپ چھوڑنے اور کرنٹ لگا کر جان سے مار دینے کی ہدایت کی، تاہم امریکی انتظامیہ نے ان کے مشوروں پر کان نہ دھرتے ہوئے ان کو غیر قانونی قرار دے دیا۔
امریکی صحافیوں نے ایک کتاب میں انکشاف کیا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے غیر قانونی مہاجروں پر گولیاں برسا کر انہیں قتل کرنے کے مشوروں سمیت دیگر انتہائی سخت اقدامات کی تجاویز دیں جن میں مہاجرین کو مگرمچھوں کی خوراک بنانا بھی شامل ہے۔
یہ بھی پڑھیں: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی سربراہی میں پاکستانی وفد کی افغان طالبان سے ملاقات جاری
صحافیوں کے مطابق صدر ٹرمپ نے تجویز دی کہ امریکی سرحد پر ایک ایسی عمارت تعمیر کی جائے جس کی دیواروں میں کرنٹ چھوڑا گیا ہو، تاکہ مہاجرین اس کو چھوتے ہی ہلاک ہوجائیں اور ان کے ساتھی ان کی ہلاکت سے عبرت حاصل کریں۔
ڈونلڈ ٹرمپ کی تجاویز میں سرحد پر کیلوں والی دیوار تعمیر کرنا اور مہاجرین کو روکنے کے لیے ان کی ٹانگوں پر گولیاں مارنا بھی شامل ہے، تاہم انتظامیہ نے ان کی تمام تجاویز پر عمل درآمد کو قانون کے خلاف قرار دیا۔
یاد رہے کہ اس سے قبل امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے خلاف مواخذے کی کارروائی کو انسانی حقوق کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ میرا مواخذہ نہیں بلکہ عوام کی طرف سے حاصل کردہ ووٹوں کے تحت دئیے گئے اختیارات پر ڈاکہ ہے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر گزشتہ روز اپنے پیغام میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ ہر گزرتے دن کے ساتھ میں اپنے اس مؤقف میں مزید پختہ ہوتا جا رہا ہوں کہ جو کچھ میرے خلاف ہو رہا ہے اسے کسی طرح بھی مواخذہ قرار دینا درست نہیں ہے۔
مزید پڑھیں: یہ میرا مواخذہ نہیں، عوام کے دئیے گئے اختیارات پر ڈاکہ ہے۔امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ