اسلام آباد: پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئر مین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ ہمارے آئین میں اظہاررائے کی آزادی ہے تاہم اس کو یقینی نہیں بنا سکتے ،پارلیمان میں سوائے گالی کے کسی کی کوئی بات سننے کے لیے تیار نہیں ہے ۔
انسانی حقوق کے عالمی دن کے موقع پر بھٹو فاؤنڈیشن کے زیراہتمام نجی یونیورسٹی میں سیمینار سے چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ کسی بھی ریاست میں میڈیا کا کام طاقتور کا احتساب کرنا ہے ۔
انہوں نے کہاکہ ہمارے آئین میں اظہار رائے کی ازادی ہے تاہم اس کو یقینی نہیں بنا سکتے ،پارلیمان میں سوائے گالی کے کسی کی کوئی بات سننے کے لیے تیار نہیں ہے، ریاست پاکستان کی ذمہ داری اپنے شہریوں کا تحفظ کرے، لوگوں کو محنت کا صلہ دینا ہے اور ان کا معاشی تحفظ کرنا ہوگا ۔
انہوں نے کہاکہ آج بھی ملک میں صاف شفاف الیکشن نہیں ہو سکے ، انہوں نے کہاکہ ہر الیکشن میں عوام کے ووٹو ںپر ڈاکہ ڈالا جاتا ہے اس کو روکنا ہو گا ۔ بلاول بھٹو زر داری نے کہاکہ جب عوامی نمائندے منتخب ہوتے عوام کے مسائل حل ہوتے ہیں،اپنے حقوق کے تحفظ کے پھر سے جدوجہد کرنی پڑے گی ۔
بلاول بھٹو نے کہاکہ سندھ میں پیپلز پارٹی مشکل سے حکومت کر رہی ہے وسائل مہیا نہیں کیے جارہے ۔ ان کاکہناتھا کہ خواتی ایگری کلچر بل پہلی دفعہ سندھ حکومت نے مسودہ تیار کرکے پاس کرانے جارہی ہے ۔ انہوں نے کہاکہ ابھی تک سندھ کابینہ نے طلبا یونینز کی بحالی کا قانون منظور کیا ہے ۔
چیئرمین پی پی پی نے کہاکہ کابینہ کے اس فیصلے میں سندھ پیپلز سٹوڈنٹس فیڈریشن کا اہم کردار ہے ۔ انہوں نے کہاکہ سپاف اور سندھ کے طلبا کے احتجاج کے بعد سندھ حکومت طلبا یونینز کی بحالی مجبور ہوئی ۔ انہوں نے کہاکہ کشمیر کے لیے ہمیشہ اواز اٹھاتے ہیں مقبوضہ کشمیر کے عوام کو حق خودارادیت دیا جائے۔