پی ٹی آئی مفاہمت اور ٹکراؤ دونوں کیلئے تیار، حکومت بتائے کیا چاہتی ہے: شاہ محمود قریشی

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

پی ٹی آئی مفاہمت اور ٹکراؤ دونوں کیلئے تیار، حکومت بتائے کیا چاہتی ہے: شاہ محمود قریشی
پی ٹی آئی مفاہمت اور ٹکراؤ دونوں کیلئے تیار، حکومت بتائے کیا چاہتی ہے: شاہ محمود قریشی

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

لاہور: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینئر رہنما شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ ان کی جماعت مفاہمت کے ساتھ ساتھ ٹکراؤ کے لیے بھی تیار ہے، پوچھنا چاہتے ہیں کہ حکمران اتحاد کیا چاہتا ہے۔

ہفتہ کو پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ یہ وزیراعظم شہباز شریف پر منحصر ہے کہ وہ (پی ٹی آئی) کو نشانہ بنانا چاہتے ہیں یا بیٹھ کر بات کرنا چاہتے ہیں۔

انہوں نے سوال کیا کہ حکومت یکجہتی دیکھنا چاہتی ہے یا انارکی اور انتشار؟ شاہ محمودقریشی نے شہباز شریف سے کہا کہ وہ فیصلہ کریں کہ آیا وہ پی ٹی آئی کو مذاکرات کی دعوت دینا چاہتے ہیں یا الزامات لگانا چاہتے ہیں۔

انہوں نے مزید سوال کیا کہ کیا ریاستی ادارے سیاستدانوں اور صحافیوں کی نگرانی چاہتے ہیں یا دہشت گردوں کی؟

شاہ محمود نے کہا کہ پی ٹی آئی کے ساڑھے تین سالہ دور میں دہشت گردی کے واقعات میں نمایاں کمی دیکھنے میں آئی جب کہ ماہرین کے مطابق گزشتہ 9 ماہ کے دوران ان واقعات میں 52 سے 53 فیصد اضافہ ہوا۔

انہوں نے یاد دلایا کہ کالعدم ٹی ٹی پی کے ساتھ مذاکرات 2013 میں نواز شریف کے دور میں شروع کیے گئے تھے اور فوجی آپریشن اسی وقت شروع کیا گیا جب مذاکرات ناکام ہوئے۔

انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کو وفاقی حکومت کی جانب سے کے پی کو دیئے گئے 417 ارب روپے کی تفصیلات دینے کا کہا گیا ہے، انہوں نے مزید کہا کہ پارٹی تفصیلات فراہم کرنے سے نہیں ڈرتی۔

انہوں نے سوال کیا کہ کیا شہباز شریف پنجاب میں درجنوں ماورائے عدالت قتل کے لیے خود کو جوابدہ بنانے کے لیے تیار ہیں؟ ان کا مزید کہنا تھا کہ موجودہ حکمران اپنے ذاتی ایجنڈے کو آگے بڑھانے کے لیے اقتدار میں آئے ہیں یعنی صرف اپنے مقدمات ختم کرانے کے لئے۔

مزید پڑھیں:شیخ رشید کا دو روزہ جسمانی ریمانڈ مکمل، آج دوبارہ عدالت میں پیش کیا جائے گا

شاہ محمود قریشی نے سوال کیا کہ کیا پاکستان میں حالات صرف پشاور دھماکے کے بعد خراب ہوئے؟ اور کیا ہفتے پہلے سوات اور مالاکنڈ کے لوگ امن و امان اور سیکیورٹی کی بگڑتی ہوئی صورتحال پر احتجاج کرتے ہوئے باہر نہیں نکلے تھے؟

Related Posts