اسلام آباد: پاکستان مسلم لیگ نواز (پی ایم ایل این) کی نائب صدر مریم نواز نے جمعرات کو کہا کہ وزیر اعظم عمران خان کی ”ناکامیوں ” کی وجہ سے پارلیمنٹ کے ارکان پہلے ہی عمران خان پر عدم اعتماد کیلئے تیار ہیں۔
اسلام آباد ہائی کورٹ (آئی ایچ سی) کے باہر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے مریم نواز نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کی پارٹی کا کوئی نظریہ یا کوئی عزم نہیں ہے اور یہ ظاہر ہے کہ پارٹی اور اس کے لوگ پستائی کی جانب بڑھ رہے ہیں۔
مریم نے ریمارکس دیئے کہ ”میں وزیر اعظم اور ان کی پارٹی کے اراکین کو مخلصانہ مشورہ دیتی ہوں کہ وہ عوامی مقامات پر ہیلمٹ پہنیں، یا کنٹینرز پر چڑھ کر اپنے آپ کو ناراض شہریوں سے بچائیں، جو ان کی گردنیں پکڑنے کا انتظار کر رہے ہیں۔”
انہوں نے دعویٰ کیا کہ پی ٹی آئی کے ارکان پارلیمنٹ عدم اعتماد کے لئے تیار ہیں، اس کے برعکس، انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) نواز شریف کی قیادت میں متحد ہے، ان کی وطن واپسی میں ناکامی کے باوجود مسلم لیگ (ن) مضبوط اور مستحکم ہے۔
تحریک عدم اعتماد کے بارے میں بات کرتے ہوئے، مریم نے کہا کہ وزیر اعظم کے خلاف تحریک پیش کرنے کے لئے صورتحال اب ”سازگار” ہے، اور پی ٹی آئی کے ارکان سے کہا ہے کہ وہ ”بدلتی ہوئی صورتحال” کے پیش نظر پارٹی کی حمایت کرنا چھوڑ دیں۔
مریم نے اعتراف کیا کہ نواز شریف ابتدائی طور پر حکومت کے خلاف تحریک عدم اعتماد کے حق میں نہیں تھے۔ تاہم، انہوں نے کہا، ”پارٹی ممبران نے ان پر دباؤ ڈالا کہ لوگوں کی خواہشات کو سننا چاہیے کیونکہ یہ ملک کو بحران سے نکالنے کا واحد راستہ ہے۔”
مسلم لیگ (ن) کی رہنما نے مزید کہا کہ عوام کی ترجیح ہے اور یہ سیاسی جماعتوں کا فرض ہے کہ وہ ملک و قوم کو ان پر ڈھائے جانے والے ”عذاب” سے بچائیں۔
انہوں نے کہا کہ اگر اپوزیشن نے عوام کی آواز پر لبیک نہیں کہا تو سیاسی جماعتیں بھی اتنی ہی قصوروار ہوں گی، انہوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ عوام کی فلاح و بہبود کے لیے کام کرنا ان کی سب سے بڑی ذمہ داری ہے۔
مزیدپڑٖھیں:ڈاکٹر پروین رند پر تشدد کرنیوالوں کو فوری گرفتار کیا جائے، حلیم عادل شیخ