ایف آئی اے کی کاروائی، وزارت مذہبی امور ہاؤسنگ سوسائٹی کے اہم عہدیداران گرفتار

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

ایف آئی اے کی کاروائی، وزارت مذہبی امور ہاؤسنگ سوسائٹی کے اہم عہدیداران گرفتار
ایف آئی اے کی کاروائی، وزارت مذہبی امور ہاؤسنگ سوسائٹی کے اہم عہدیداران گرفتار

اسلام آباد: فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی(ایف آئی اے) اسلام آباد زون نے وزارت مذہبی امور ایمپلائز کوآپریٹو ہاؤسنگ سوسائٹی اسلام آباد کے مبینہ فراڈ میں ملوث سوسائٹی عہدیداران کو گرفتار کرلیا ہے۔

ایف آئی اے کارپوریٹ کرائم سرکل اسلام آباد کی جانب سے کاروائی میں وزارت مذہبی امور ہاوسنگ سوسائٹی کے سیکٹری خالد عباس، ایکزیکٹیو ممبر مرزا اکرم شاہد سمیت مالک ارتھ گارڈن پرائویٹ لمیٹد سید حامد علی کو گرفتار کر لیا گیا۔

سوسائٹی عہدیداران سیکٹری اور ایکزیکٹیو ممبر پہ خلاف ضابطہ اور غیر قانونی طور پہ مالک ارتھ گارڈن سید حامد علی سے 1000 پلاٹ کی خرید کا معاہدہ کرنے کا الزام ہے۔

سوسائٹی انتظامیہ کی جانب سے مالک ارتھ گارڈن کے ساتھ معاہدہ رجسٹرار اسلام آباد کی منظوری کے بغیر اور بائی لاز (By-laws) کی خلاف ورزی کرتے ہوئے کیا گیا۔ معاہدے کی مد میں انتظامیہ سوسائٹی کی جانب سے  مالک ارتھ گارڈن سید حامد علی کو 3 کروڑ روپے کی ادائیگی بھی کی گئی۔

یہ بھی پڑھیں 

لاہورمیں نازیبا ویڈیو بنانے پر ڈاکٹر معطل، موبائل سے 50ویڈیوز برآمد

مینار پاکستان ہراسگی کیس، عائشہ اکرم اور ریمبو کی ایک اور آڈیو کال لیک

معاہدہ کرنے اور سوسائٹی اتظامیہ کی جانب سے  3 کروڑ کی خطیر رقم کی ادائیگی کے باوجود کوئی بھی پلاٹ سوسائٹی کو منتقل نہ کیا گیا۔

ایف آئی اے اسلام آباد زون کی جانب سے مبینہ فراڈ پہ انکوائری نمبر 26/2019 درج رجسٹرڈ کئی گئی۔ دوران انکوائری سوسائٹی انتظامیہ اور مالک ارتھ گارڈن پرائویٹ لمیٹڈ کی ملی بھگت اور مبینہ فراڈ میں باہم ساز باز کے شواہد حاصل  ہونے پر مقدمہ نمبر 18/2021 درج رجسٹرڈ کر کے سوسائٹی عہدیداران سیکٹری خالد عباس، ایکزیکٹیو ممبر مرزا اکرم شاہد اور مالک ارتھ گارڈن سید حامد علی  کو گرفتار کر لیا گیا۔

ملزمان کو گرفتار کر کے دھوکہ دہی اور کرپشن کی دفعات کے تحت تحقیقات شروع کر دی گئی۔ آئندہ گرفتار ملزمان کا عدالت مجاز سے جسمانی ریمانڈ حاصل کیے جانے کے بعد مزید تفتیش عمل میں لائی جائے گی۔

ڈاریکٹر ایف آئی اے اسلام آباد زون کی جانب سے مبینہ ہاوسنگ سوسائٹی فراڈ کی تفتیش کو میرٹ پہ یکسو کرنے اور گرفتار ملزمان کو قانون کے تحت سزا دلوانے کی ہدایات جاری کی گئی۔

Related Posts