وزیراعظم شہبازشریف نے کون کون سے ادارے بند کرنے کا اعلان کردیا؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Prime Minister Shehbaz Sharif announced to close which government institutions?

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

اسلام آباد:وزیراعظم محمد شہباز شریف نے عہدے کا حلف اٹھانے کے چند گھنٹوں بعد ہی ملکی معیشت کی بحالی کے حوالے سے ایک طویل اجلاس کی صدارت کی جس میں اداروں کی بندش کا بھی اعلان کیا۔

وزیراعظم شہباز شریف نےایکسٹینڈڈ فنڈ فیسیلیٹی کے حوالے سے آئی ایم ایف سے بات چیت کو فوری طور پر آگے بڑھانے ،معاشی صورتحال کی بحالی، حکومتی بورڈز کے ممبران کی مراعات میں کمی کے لئے حکمت عملی وضع کرنے کے لئے کمیٹی تشکیل دینے،پاور اور گیس سیکٹرز کی اسمارٹ میٹرنگ پر منتقلی، ایف بی آر اور دیگر اداروں کی آٹومیشن اوردرمیانے اور چھوٹے درجے کے کاروبار کے فروغ کیلئے لائحہ عمل تیار کرنے کی ہدایات دی ہیں۔

وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری کردہ بیان کے مطابق وزیراعظم کو سیکریٹری خزانہ کی طرف سے ملکی معاشی صورتحال پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ وزیراعظم نے معاشی صورتحال کی بحالی کے لئے ہنگامی بنیادوں پر لائحہ عمل تیار کرنے کی ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ ہمیں ملک کی معیشت کو بہتر کرنے کا مینڈیٹ ملا ہے اور یہی ہماری حکومت کی اولین ترجیح ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت ملک میں سرمایہ کاری کے فروغ اور کاروباری برادری کو سہولیات کی فراہمی کے حوالے سے بھرپور طریقے سے کام کرے گی۔

اجلاس کو بتایا گیا کہ وزیراعظم کی ہدایت پر فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے 65 ارب روپوں کے ٹیکس ریفنڈز کلئیر کر دیئے ہیں۔ وزیراعظم نے ایکسٹینڈڈ فنڈ فیسیلیٹی کے حوالے سے آئی ایم ایف سے بات چیت کو فوری طور پر آگے بڑھانے کی ہدایت کی۔

وزیراعظم نے کہا کہ ایسے ٹیکس پئیرز جو کہ ملکی برآمدات میں اضافے اور ملکی معیشت میں ویلیو ایڈیشن کے لئے کام کر رہے ہیں وہ ہمارے سروں کا تاج ہیں ہم انہیں خراج تحسین پیش کرتے ہیں ، ایسے ٹیکس پئیرز کی حکومتی سطح پر پذیرائی کی جائے گی۔ وزیراعظم نے کہا کہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو میں شفافیت لانے کے لئے آٹومیشن نا گزیر ہے۔

انہوں نے ایف بی آر اور دیگر اداروں کی آٹومیشن پر فی الفور کام شروع کرنے کی بھی ہدایت کی۔وزیراعظم کا کہنا تھا کہ نقصان میں جانے والے حکومتی ملکیتی اداروں کی نجکاری کی جائیگی تاکہ یہ ادارے ملکی معیشت پر مزید بوجھ نہ بنیں۔

وزیراعظم نے حکومتی بورڈز کے ممبران کی مراعات میں کمی کے لئے واضح حکمت عملی ترتیب دینے کے لئے کمیٹی تشکیل دینے کی ہدایت کی۔ وزیراعظم نے پاور اور گیس سیکٹرز کی اسمارٹ میٹرنگ پر منتقلی کے لئے لائحہ عمل تیار کرنے کی ہدایت کی جس کی بدولت اسمارٹ میٹرنگ سے لائن لاسز کم کرنے میں مدد ملے گی۔

وزیراعظم نے ہدایت کی کہ تمام بینکس اور مالیاتی ادارے درمیانے اور چھوٹے درجے کے کاروبار کے فروغ کے لئے حکمت عملی تیار کریں تاکہ ملک کے نوجوانوں کو اپنے پیروں پر کھڑا ہونے میں مدد مل سکے۔ وزیراعظم کا کہنا تھا کہ حکومتی حجم کم کیا جائے گا ، ایسے ادارے جن کی ضرورت نہیں انہیں یا تو ضم کر دیا جائے یا پھر بند کر دیا جائے۔

اس حوالے سے حکمت عملی بنائی جائے ۔ انہوں نے کہا کہ اسپیشل انویسٹمنٹ فیسیلیٹیشن کونسل ملک میں معاشی استحکام کے حوالے سے ایک انتہائی اہم قدم ہے جس کو مزید مستحکم کیا جائے گا۔
وزیراعظم نے کہا کہ اگلا اجلاس فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے حوالے سے منعقد کیا جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ عوام کو سہولیات فراہم کرنے کے لئے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کئے جائیں گے، کاروباری برادری ، سرمایہ کاروں اور نوجوانوں کو سہولیات فراہم کرنے کی یقین دہانی کراتے ہیں۔

اجلاس میں سینیٹر مصدق ملک، ارکان قومی اسمبلی عطاء تارڑ، شزا فاطمہ، رومینہ خورشید ، احد چیمہ ، جہانزیب خان اور دیگر اہم عہدیداران نے شرکت کی۔

Related Posts