کھاد کی قیمت میں 190 روپے فی بوری اضافہ

مقبول خبریں

کالمز

zia-2
آٹا 5560 روپے کا ایک کلو!
zia
برسوں ایران میں رہنے والی اسرائیلی جاسوس خاتون کی کہانی
Philippines, Pakistan, National Day, Dr. Emmanuel Fernandez, bilateral ties, diplomacy, climate change, development, peace, trade, education, cultural exchange, sustainable future, regional cooperation, Mabuhay, Filipino community, Islamabad celebration, soft power, South-South partnerships, innovation, resilience, post-colonial nations, mutual respect, global south
مشترکہ جدوجہد اور روشن مستقبل کی ایک خوبصورت تقریب

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

کھاد کی قیمت میں 190 روپے فی بوری اضافہ
کھاد کی قیمت میں 190 روپے فی بوری اضافہ

اسلام آباد: کھاد بنانے والوں نے یوریا کی قیمتوں میں 190 روپے فی بوری اضافہ کر دیا ہے، آئی ایم ایف پروگرام کے دوبارہ شروع ہونے سے قبل گیس کی قیمتوں میں اضافے کی توقع کے پیش نظر خوردہ قیمت تقریباً 2,440 روپے ہو گئی ہے۔

ماہرین کے مطابق مہنگائی، روپے کی قدر میں کمی اور آئی ایم ایف کی جانب سے گیس کی قیمتوں میں اضافے کے حالیہ مطالبے سمیت متعدد عوامل کے امتزاج کی وجہ سے کھاد کی قیمتیں بڑھ رہی ہیں۔

جس کے باعث شعبے کی پیداواری لاگت بھی متاثر ہوئی ہے، جس کے نتیجے میں مستقبل میں قیمتوں میں مزید اضافے کے خدشات ہیں۔”

کیلنڈر سال 2022 کی آخری سہ ماہی میں، یوریا کی فروخت 1.8 ملین ٹن تک پہنچنے کی توقع تھی، جو کہ سال بہ سال 9 فیصد اضافہ ہے۔

مزید برآں، 2022 کے لیے مجموعی یوریا کی فروخت 6.61 ملین ٹن تک پہنچنے کی توقع تھی، جو گزشتہ سال کے مقابلے میں 4 فیصد زیادہ ہے۔ 2022 کے لیے اختتامی انوینٹری تقریباً 65,000 ٹن ہونے کی توقع تھی۔

درآمد شدہ یوریا کی فروخت سے اچھی کارکردگی کی توقع تھی،جو نہ ہوسکی، اس کی بڑی وجہ فوجی فرٹیلائزر کمپنی (ایف ایف سی) اور اینگرو فرٹیلائزرز لمیٹڈ (ای ایف ای آر ٹی) میں بحالی کے لیے بیس پلانٹس کا عارضی طور پر بند ہونا اور پلانٹ میں رکاوٹیں شامل ہیں۔

مزید پڑھیں:خطرے کی گھنٹی: اسٹیٹ بینک کے زرمبادلہ کے ذخائر 4.5 بلین ڈالر رہ گئے

یوریا کے ساتھ ساتھ ڈائی امونیم فاسفیٹ (ڈی اے پی) کی مانگ بھی بڑھ رہی ہے۔ دسمبر 2022 کے لیے ڈی اے پی کی پیداوار 160,000 ٹن تک پہنچنے کی توقع تھی، جو گزشتہ سال کے مقابلے میں 37 فیصد زیادہ ہے۔

Related Posts