کراچی: پاکستان اورسری لنکا کے درمیان ٹیسٹ سیریز کے دوسرے اور آخری میچ کے موقع پر سہولتوں کی فراہمی کیلئے انتظامات کا سلسلہ جاری ہے۔
جمعرات سے شروع ہونے والے ٹیسٹ کے لیے نیشنل اسٹیڈیم میں اسپتال قائم کردیا گیا، اسٹیڈیم کی مرکزی عمارت کی پہلی منزل پر پلئیرز ڈریسنگ رومز سے منسلک اس اسپتال میں 3 بیڈزرکھے گئے ہیں جبکہ تمام ضروری ادویات کا بھی اہتمام کیا گیا ہے۔
اسپتال کے فوکل پرسن ڈاکٹر کامران رضوی کے مطابق اس اسپتال میں میچ میں شریک دونوں ٹیموں کے کھلاڑیوں اور دیگر آفیشلز کو طبی سہولت فراہم کی جائے گی، اسپتال میں 5 ڈاکٹرز کو تعینات کیا گیا ہے۔
تاریخی نیشنل اسٹیڈیم کراچی کی تعمیر 1955 کے اوائل میں مکمل ہوئی، جہاں پہلا ٹیسٹ میچ 26 فروری 1955 کو روایتی حریف پاکستان اور بھارت کے درمیان کھیلا گیا جو بے نتیجہ رہا۔ نیشنل اسٹیڈیم کراچی میں پہلا ایک روزہ میچ پاکستان اور ویسٹ انڈیز کے درمیان 21 نومبر 1980 کو کھیلا گیا۔
پہلے ایک روزہ میچ میں مہمان ٹیم نے 4 وکٹوں سے کامیابی حاصل کی۔نیشنل اسٹیڈیم کراچی اب تک 41 ٹیسٹ میچوں کی میزبانی کرچکا ہے۔ یہاں 41 ایک روزہ اور 4 ٹی ٹونٹی میچز بھی کھیلے جاچکے ہیں۔
ورلڈکپ 1987 اور 1996 کے مجموعی طور پر 6 میچوں کی میزبانی کرنے والے نیشنل اسٹیڈیم کراچی کو ایچ بی ایل پاکستان سپر لیگ کے دو فائنلز کی میزبانی کرنے کا اعزاز بھی حاصل ہے۔
مزید پڑھیں: فاسٹ بولر عثمان شنواری انفیکشن اور بخارکا شکار،دوسرے ٹیسٹ میں شرکت مشکوک