پی پی ایل کی کووڈ-19 ویکسینیشن مہم کا کراچی میں آغاز

مقبول خبریں

کالمز

zia
امریکا کا یومِ قیامت طیارہ حرکت میں آگیا۔ دنیا پر خوف طاری
Firestorm in the Middle East: Global Stakes on Exploding Frontlines
مشرق وسطیٰ میں آگ و خون کا کھیل: عالمی امن کیلئے خطرہ
zia-2
آٹا 5560 روپے کا ایک کلو!

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

پی پی ایل کی کووڈ-19 ویکسینیشن مہم کا کراچی میں آغاز
پی پی ایل کی کووڈ-19 ویکسینیشن مہم کا کراچی میں آغاز

کراچی: پاکستان پیٹرولیم لمیٹڈ (پی پی ایل ) نے ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر جنوبی کے تعاون سے ہیڈ آفس، کراچی میں ملازمین اور ان کے کنبہ کے افراد اور کمپنی کے ٹھیکیداروں کے عملے کی ویکسینیشن کی مہم کا آغاز کیا ہے۔ ایم ڈی اور سی ای او معین رضا خان نے 7 جون کو کر اچی میں ویکیسنیشن سینٹر کا افتتاح کیا۔

گزشتہ 2 دنوں کے دوران ، پی پی ایل کے میڈیکل ڈپارٹمنٹ کے زیر انتظام، کمپنی اور ٹھیکیداروں کے 200 سے زائد ملازمین کو CanSinoBio ویکسین کی ایک خوراک دی گئی۔ خواتین ملازمین اور کنبہ کے افراد کے لئے علیحدہ انتظام کے ساتھ یہ ویکسینیشن 11 جون تک جاری رہے گی۔

پی پی ایل نے  اپنی پہلی COVID-19 ویکسینیشن مہم 8 اپریل کو سوئی گیس فیلڈ میں مقیم ملازمین او ر ان کے کنبے کے افراد اور ٹھیکیدار کے ملازمین کے لئے سوئی فیلڈ اسپتال، ضلع ڈیرہ بگٹی میں  شروع کی تھی۔ اب تک کمپنی کے عملے ان کے اہل خانہ اور ٹھیکیداروں کے ملازمین سمیت لگ بھگ 1000 افراد کو ویکسین لگائی جا چکی ہے۔

اسی طرح کے مراکز سندھ میں کمپنی کے زیر انتظام پیداواری سہولیات کے لئے کندھ کوٹ، ضلع کشمور میں یکم جون اور4 جون کو گمبٹ ساؤتھ، ضلع سانگھڑ میں قائم کئے گئے تھے۔ جس میں 200 کے قریب ملازمین اور ٹھیکیداروں کے عملے کو ویکسین لگائی گئی۔

پی پی ایل کی ویکسینیشن مہم مقامی ای اینڈ پی شعبے میں سب سے زیادہ وسیع ہے جس کے تحت کمپنی نے متعلقہ ضلع کے صحت کے حکام کے ساتھ مل کر سندھ اور بلوچستان میں چار ویکسینیشن مراکز قائم کئے ۔

حقیقتاً ، کمپنی اپنی تمام لوکیشنز پر COVID-19 پروٹوکول کی سخت تعمیل کو یقینی بنانے کے لئے پرُعزم ہے تاکہ وبا کے پھیلاؤ کو کم سے کم کیا جا سکے۔ اسی کی بدولت کمپنی اپنے کاروباری عمل کو باآسانی جاری رکھ سکی ہے ۔ اس کے ساتھ، حفاظتی ٹیکوں کی مہم کا مقصد حکومت کی جانب سے تمام اہل افراد کی ویکسینیشن  کی تیز رفتارکوششوں میں شریک ہونا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : کے فور منصوبہ ایف ڈبلیو او کے ذریعے مکمل کرایا جائے، ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کی تجویز

Related Posts