اقرار الحسن نے پنجاب کے وزیر کی بجلی چوری بے نقاب کردی

مقبول خبریں

کالمز

zia-2
آٹا 5560 روپے کا ایک کلو!
zia
برسوں ایران میں رہنے والی اسرائیلی جاسوس خاتون کی کہانی
Philippines, Pakistan, National Day, Dr. Emmanuel Fernandez, bilateral ties, diplomacy, climate change, development, peace, trade, education, cultural exchange, sustainable future, regional cooperation, Mabuhay, Filipino community, Islamabad celebration, soft power, South-South partnerships, innovation, resilience, post-colonial nations, mutual respect, global south
مشترکہ جدوجہد اور روشن مستقبل کی ایک خوبصورت تقریب

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Power theft scandal uncovered at Minister’s residence near Lahore

پنجاب میں ایک آپریشن کے دوران بجلی چوری کے بڑے اسکینڈل کا انکشاف ہوا ہے جس میں صوبائی وزیر برائے سماجی بہبود اور بیت المال، سہیل شوکت بٹ کی رہائش گاہ پر بجلی چوری کی جا رہی تھی۔

یہ چوری سرِعام پروگرام کے میزبان اقرار الحسن نے بے نقاب کی، جنہوں نے دریافت کیا کہ سہیل بٹ کے گھر اور پورے گاؤں میں چوری کی بجلی استعمال ہو رہی ہے۔ اقرار الحسن نے وزیر کو اس کی رہائش گاہ پر غیر قانونی بجلی استعمال کے بارے میں مطلع کیا۔

رپورٹ کے مطابق، ویڈیو ثبوت میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ایک بجلی کی ہک (کُنڈا) براہ راست وزیر کے گھر کو جا رہی ہے، جس کے ذریعے وہ چوری کی بجلی تک رسائی حاصل کر رہے ہیں۔

اقرار الحسن نے زور دیا کہ جب رہنما ایسے چوری میں ملوث ہوتے ہیں تو یہ عوام کے لیے ایک نقصان دہ پیغام بھیجتا ہے۔

انہوں نے اس بات کا بھی ذکر کیا کہ وزیر کا بڑا مکان، جو کہ ان کا گھر اور دفتر دونوں ہے، غیر قانونی کنکشن سے بجلی حاصل کر رہا ہے، جس میں ایک دلچسپ تضاد ہے۔

ایم ڈبلیو ایم کے مظاہرے: پولیس کا عباس ٹاؤن میں دھرنا ختم کروانے کیلئے آپریشن شروع

اقرار الحسن نے مزید بتایا کہ نہ تو لکیو ڈسٹری بیوشن کمپنی (LESCO) کے اہلکار اور نہ ہی پولیس کے لوگ گاؤں میں مداخلت کرنے کی ہمت رکھتے ہیں، کیونکہ اگر کوئی ایسا کرنے کی کوشش کرتا ہے تو انہیں شدید تشدد کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

اقرار الحسن اور ان کی ٹیم پر بھی پتھراؤ اور ڈنڈوں سے حملہ کیا گیا، لیکن وہ محفوظ رہنے میں کامیاب ہوگئے۔

اقرار الحسن نے اس صورت حال کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ عام شہریوں کی حالت زار اور منتخب نمائندوں جیسے ایم پی ایز اور صوبائی وزراء کی بجلی چوری کے درمیان ایک نمایاں تضاد ہے، جنہیں کھل کر اس غیر قانونی عمل میں ملوث دیکھا جا رہا ہے۔

انہوں نے مایوسی کا اظہار کیا کہ حکومت ایسے افعال کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کر رہی، اور یہ عہدیدار بلا حساب و کتاب ہیں۔ یہ انکشاف حکومت کی بدعنوانی اور اعلیٰ سطح پر بجلی چوری کے خلاف عزم پر سنگین سوالات اٹھاتا ہے، جس نے عوامی غم و غصے کو جنم دیا ہے۔

Related Posts