صنعتی شعبے کیلئے بجلی کی قیمتوں میں کمی

مقبول خبریں

کالمز

Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟
Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

وزیر اعظم عمران خان نے بجلی کے نرخوں میں کمی اور دیگر مراعات کا اعلان کرکے صنعتی شعبے کوایک بہت بڑا ریلیف فراہم کیا ہے۔ تاجروں نے اس فیصلے کا خیرمقدم کیا ہے اور اس خبر کے اعلان کے ساتھ ہی اسٹاک ایکسچینج کی صورتحال میں بہتری آنا شروع ہوگئی ہے۔

ریلیف پیکیج سے چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباری اداروں (ایس ایم ای) کو فائدہ ہوگا، اضافی کھپت پر بجلی کے نرخوں میں 50 فیصد کمی کی گئی ہے، جبکہ دیگر صنعتوں کو 25 فیصد کمی دی جائے گی۔ حکومت نے پیک ہاور ختم کردیا ہے اور استعمال شدہ بجلی کے اضافے پر محصول میں کمی کردی ہے۔ یہ امدادی پیکیج اگلے سال جون تک نافذ العمل ہے لیکن اس میں توسیع بھی کی جاسکتی ہے۔

تاجر اور صنعت کاروں نے وزیر اعظم کے اس فیصلے کو سراہا ہے کیونکہ کورونا وائرس کے باعث مندی کی وجہ سے صنعتی شعبہ بری طرح متاثر ہوا تھا۔ حکومت نے پہلے ہی کاروباری شعبے کو متعدد مراعات فراہم کی ہیں جن میں نرم قرضوں، سود کی شرحوں میں کمی شامل ہے، اسی طرح دیگر مالیاتی فیصلوں اور مینوفیکچرنگ خدمات کو معاشی نمو لانے کے لئے اب بھی مزید مدد کی ضرورت ہے۔

کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ (سی اے ڈی) ایک دہائی سے زیادہ عرصے میں پہلی بار سرپلس میں بدل گیا ہے۔ تجارتی مشیر کا کہنا تھا کہ رواں ماہ سے برآمدات وبائی بیماری کے باعث کم ہوچکی ہیں،حکومت درآمدات کو کنٹرول اور برآمدات کو بڑھانا چاہتی ہے۔ بجلی کے نرخوں میں کمی سے پیداواری لاگت میں کمی آئے گی اور اس کے نتیجے میں مطلوبہ نتائج برآمد ہوسکتے ہیں۔

پورے خطے میں سب سے مہنگی بجلی پاکستان استعمال کررہا ہے، سابقہ ادوار میں مہنگی بجلی خریدنے کے منصوبوں پر دستخط کئے گئے جس کا ملک پر منفی اثر پڑا، آئی پی پی رینٹل پروجیکٹ کیس اور ایل این جی کیس اسکینڈل جیسی بد عنوانیوں کے باعث صورتحال بدتر ہوئی، ابھی پچھلے ہفتے ہی، دنیا کی تیل کی تلاش میں سب سے بڑی کمپنی ایکسن موبیل کو ملک میں ایل این جی ٹرمینل میں قائم کرنے کے معاہدے سے پیچھے ہٹنا پڑا۔

اس معاشی صورتحال کے باعث تاجروں میں اضطراب پایا جاتا ہے اور عوام مختلف اشیاء کی قیمتوں میں اضافے سے بھی پریشان ہیں۔ ضروری ہے کہ دولت پیدا کرنے اور قرضوں کے بوجھ کو کم کرنے کے لئے ملک میں صنعتیں لگائی جائیں، ہماری صنعتوں کو مقامی اور بین الاقوامی سطح پر زیادہ مضبوط بننے کی ضرورت ہے اور ساتھ ہی ساتھ پیداوار میں بھی اضافہ کرنا چاہئے۔ بجلی کے نرخوں میں کمی یقینی طور پر ایک مشکل فیصلہ ہوگا لیکن مستقبل میں اس کے یقینا مثبت نتائج برآمد ہوں گے۔

Related Posts