کابل سے مثبت پیش رفت

مقبول خبریں

کالمز

zia
امریکا کا یومِ قیامت طیارہ حرکت میں آگیا۔ دنیا پر خوف طاری
Firestorm in the Middle East: Global Stakes on Exploding Frontlines
مشرق وسطیٰ میں آگ و خون کا کھیل: عالمی امن کیلئے خطرہ
zia-2
آٹا 5560 روپے کا ایک کلو!

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

کابل سے ایک مثبت پیش رفت میں،افغان طالبان نے مبینہ طور پر کابل میں پاکستانی سفارتی مشن پر حملے میں ملوث اسلامک اسٹیٹ (داعش) کے عسکریت پسندوں کو سکیورٹی فورسز کے ایک آپریشن کے دوران ہلاک کر دیا ہے، کہا جارہا ہے کہ طالبان فورسز کی طرف سے کابل اور نمروز میں جہاں مشتبہ افراد چھپے ہوئے تھے، ایک کارروائی میں آٹھ عسکریت پسند مارے گئے، اور اتنے ہی گرفتار کرلئے گئے۔

حقیقت یہ ہے کہ افغان ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے خود ایک پریس بیان جاری کیا اور فائرنگ کے تبادلے کی تفصیلات کی تصدیق کی، یہ ایک معنی خیز معاملہ ہے۔ ابھی چند روز قبل، قومی سلامتی کمیٹی (این ایس سی) کے حالیہ اجلاس میں کیے گئے انسداد دہشت گردی کے فیصلوں کے پیچھے امریکہ نے یہ کہتے ہوئے وزن ڈالاکہ ”پاکستان کو دہشت گردی کے خلاف اپنے دفاع کا حق حاصل ہے“۔

انہوں نے کہا کہ افغان طالبان کو اس عزم کو برقرار رکھنا چاہیے کہ جو انہوں نے کہا تھا کہ ان کی سرزمین کو کبھی بھی بین الاقوامی دہشت گرد حملوں کے لیے لانچنگ پیڈ کے طور پر استعمال نہیں کیا جائے گا۔

کابل میں پاکستان کے سفارتخانے پر گزشتہ سال 2 دسمبر کو حملہ ہوا تھا اور اس کی ذمہ داری دہشت گرد تنظیم IS-K نے قبول کی تھی۔ اسی طرح چمن بارڈر پر غیر ریاستی عناصر کی طرف سے مسلسل حملوں نے لفظی طور پر پاکستان اور افغان تعلقات کو نچلی ترین سطح پر دھکیل دیا۔ یہ ایک اچھی علامت ہے کہ طالبان قیادت ایسے عناصر کو ختم کرنے کی ذمہ داری لے رہی ہے جو بے چہرہ ہیں۔

ٹی ٹی پی کے دہشت گردوں کا خاتمہ جنہوں نے پاکستان کے خلاف جنگ کا اعلان کیا تھا، اسلام آباد کے کابل سے بنیادی مطالبات میں سے ایک ہے، اور یہ ایک اچھی پیش رفت ہے کہ کچھ کارروائی ہو رہی ہے۔

افغانستان کے ساتھ تعلقات کی بحالی پاکستان کی اولین ترجیح رہی ہے۔ اسی طرح، کابل کو افغان سرزمین سے دہشت گردی کے گٹھ جوڑ کو ختم کرنے کی بات پر چلتے ہوئے جوابی کارروائی کی ضرورت ہے۔ عسکریت پسندوں کا حالیہ دوبارہ منظم ہونا اور ان کی سرگرمیاں خطے کے لیے ایک سنگین خطرہ ہے۔

Related Posts